WE News:
2025-09-18@21:44:02 GMT

اسٹیٹ بینک کا آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

اسٹیٹ بینک کا آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کا اعلان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کا اعلان کردیا گیا۔

اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کو 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔

اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ فروری میں مہنگائی توقعات سے کم رہی ہے، غذائی اجناس اور توانائی کی قیمتوں میں کمی باعث مہنگائی میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک میں معاشی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جبکہ درآمدات بھی بڑھ رہی ہیں، معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھا جائے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2025 میں جی ڈی پی نمو 2.

5 تا 3.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے، جبکہ جون تک زرمبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالر سے اوپر چلے جائیں گے۔

اسٹیٹ بینک نے کہاکہ غذا اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی بڑھنے کا باعث بن سکتا ہے، مہنگائی میں مزید کمی ہوگی، اور پھر بتدریج اضافے کے ساتھ 5 سے 7 فیصد پر استحکام آ جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ جی ڈی پی شرح سود گورنر اسٹیٹ بینک مرکزی بینک مہنگائی وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ جی ڈی پی گورنر اسٹیٹ بینک مہنگائی وی نیوز اسٹیٹ بینک کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ کے مطالبہ منظور، امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی سینٹرل بینک (فیڈرل ریزرو) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبے کو مانتے ہوئے شرح سود میں کمی کر دی ہے، جو گزشتہ سال دسمبر کے بعد پہلی کمی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کمی کی گئی ہے جس کے بعد شرح سود 4.25 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد ہوگئی۔ یہ فیصلہ فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) نے کیا ہے۔

اس فیصلے میں اختلاف بھی سامنے آیا۔ نئے گورنر اسٹیفن میران نے 0.5 فیصد پوائنٹ کمی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم گورنرز مشیل بومن اور کرسٹوفر والر، جن کے بارے میں اختلاف رائے کی توقع تھی، انہوں نے بھی 0.25 فیصد پوائنٹ کمی کے حق میں ووٹ دیا۔ یہ تینوں گورنرز صدر ٹرمپ کے مقرر کردہ ہیں، اور صدر کئی مہینوں سے فیڈ پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ شرح سود میں تیز اور بڑی کمی کی جائے۔

ماہرین کے مطابق شرح سود میں کمی سے امریکی لیبر مارکیٹ کو سہارا ملے گا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ اس کے علاوہ امریکی ٹیرف پالیسی کے باعث سست روی کا شکار معیشت کو بھی سہارا ملنے کی امید ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شرح سود میں کمی سے قرض لینے کی لاگت کم ہوگی، جس سے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئے گی اور مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • اسٹیٹ بینک ویمن انٹریپرینورشپ ڈے آج منائے گا
  • ٹرمپ کے مطالبہ منظور، امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک