اسٹیٹ بینک کا آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کا اعلان کردیا گیا۔
اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کو 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔
اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ فروری میں مہنگائی توقعات سے کم رہی ہے، غذائی اجناس اور توانائی کی قیمتوں میں کمی باعث مہنگائی میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک میں معاشی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جبکہ درآمدات بھی بڑھ رہی ہیں، معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھا جائے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2025 میں جی ڈی پی نمو 2.
اسٹیٹ بینک نے کہاکہ غذا اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی بڑھنے کا باعث بن سکتا ہے، مہنگائی میں مزید کمی ہوگی، اور پھر بتدریج اضافے کے ساتھ 5 سے 7 فیصد پر استحکام آ جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ جی ڈی پی شرح سود گورنر اسٹیٹ بینک مرکزی بینک مہنگائی وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ جی ڈی پی گورنر اسٹیٹ بینک مہنگائی وی نیوز اسٹیٹ بینک کے لیے
پڑھیں:
آئندہ مالی سال میں ہر شعبے کی ترقی کا ہدف کیا ہوگا؟
رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
بجٹ اجلاس کے لیے 4 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق قومی ترانے کے بعد اسپیکر کی اجازت سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ، مالیاتی بل 2025ء اور محاصل سمیت دیگر اہم دستاویزات ایوان میں پیش کریں گے۔
اگلے مالی سال میں معیشت کی شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کیا گیا ہے، دستاویز کے مطابق زراعت کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا ہے، اہم فصلوں کی شرح نمو 6.7 فیصد، دیگر فصلوں کی ترقی کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق کپاس جننگ کی شرح نمو 7 فیصد طے کی گئی، لائیو اسٹاک کے شعبے کی ترقی کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، جنگلات کی شرح نمو 3.5 فیصد، ماہی گیری کی ترقی کا ہدف 3 فیصد رکھا گیا، صنعتی شعبے کی شرح نمو 4.3 فیصد مقرر کی گئی۔
دستاویز کے مطابق معدنیات و کان کنی کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا، بڑے پیمانے کی صنعتوں کی شرح نمو 3.5 فیصد طے کی گئی، چھوٹی صنعتوں کی ترقی کا ہدف 8.9 فیصد، سلاؤٹرنگ کا 6.3 فیصد مقرر کیا گیا، بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کی شرح نمو 3.5 فیصد مقرر کی گئی، تعمیراتی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد رکھا گیا۔
دستاویز کے مطابق سروسز سیکٹر کی شرح نمو 4 فیصد مقرر کی گئی، تھوک و پرچون تجارت کی ترقی کا ہدف 3.9 فیصد، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کا 3.4 فیصد رکھا گیا، ہوٹل و ریستوران سمیت خوراک کی سروسز کا ہدف 4.1 فیصد رکھا گیا، انفارمیشن و کمیونی کیشن کی شرح نمو 5 فیصد مقرر، مالیاتی خدمات کی 5.2 فیصد ہے۔
ریئل اسٹیٹ کی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد، عوامی خدمات کی 3 فیصد مقرر کی گئی، تعلیم کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.5 فیصد، صحت و سماجی خدمات کی 4.4 فیصد مقرر کی گئی، دیگر نجی خدمات کی شرح نمو کا ہدف 4.5 فیصد رکھا گیا۔