رمضان المبارک کیساتھ ہی پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہوگئیں ،رحمتوں اور برکتوں والے ماہ مقدس میں گراں فروش بے لگام ہوگئے،

سرکاری نرخ نامے اور اوپن مارکیٹ کی قیمتوں میں فرق نہ جا سکا .آلو درجہ اول سرکاری نرخ 55 روپے مقرر ،بازار میں 90 روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں،پیاز درجہ اول سرکاری نرخ 65 روپے مقرر ،بازار میں 110 روپے کلو بک رہے ,ٹماٹر کی سرکاری قیمت 40 روپے فی کلو مقرر لیکن اوپن مارکیٹ میں 100 میں فروخت ہو رہے ، ,ادرک سرکاری نرخ 375 روپے مقرر بازار 419 روپے کلو فروخت ہورہا ہے ,لہسن سرکاری نرخ 310 روپے مقرر جبکہ بازار میں 360 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے

مٹر سرکاری نرخ 60 روپے فی کلو کی بجائے اوپن مارکیٹ میں 90روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ پھلوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اوپن مارکیٹ مقرر کردہ سرکاری نرخوں سے زائد میں فروخت کیلا درجہ اول سرکاری دام 260 جبکہ بازا300 میں فروخت ہو رہا ہے ،سیب سفید اول سرکاری قمیت 170 روپے کلو مقرر ہیں لیکن بازار میں 210 روپے کلو فروخت کیے جا رہے ہیں ،سیب سفید دوم سرکاری قمیت 115 روپے کلو مقرر ہیں لیکن بازار میں190 روپے کلو فروخت کیے جا رہے ،امردو کی سرکاری قمیت220 جبکہ بازار میں290 میں فروخت کی جا رہی ہے ،انگور کی سرکاری قمیت310 جبکہ بازار میں 390 میں فروخت ،پپیتا کی سرکاری قمیت240 جبکہ بازار میں 280 میں فروخت کیا جا رہا ہے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: روپے کلو فروخت جبکہ بازار میں اوپن مارکیٹ سرکاری نرخ اول سرکاری روپے مقرر کی سرکاری فروخت ہو فروخت کی رہا ہے

پڑھیں:

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل

ویب ڈیسک: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے اعلان پر عوام کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت 264 روپے 61 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 78 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 77 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

شہریوں نے پیٹرول کی قیمت نہ بڑھنے کو باعث اطمینان قرار دیا جبکہ ڈرائیورز نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھنا خوش آئند ہے، لیکن مہنگائی کے موجودہ حالات میں حکومت کو ڈیزل کو بھی سستا کرنا چاہیے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

ٹرالر ڈرائیورز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد نے کہا کہ معمولی اضافے سے بھی ایندھن کی لاگت میں بڑا بوجھ پڑتا ہے، جس کا براہ راست اثر کرایوں اور اشیاء کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کی جائے تاکہ ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیوں پر پڑنے والے مالی دباؤ میں کمی آ سکے۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • لندن ، سرکاری دورے پر ٹرمپ کی آمد،عوام کا بڑا احتجاجی مظاہرہ
  • چینی کے بحران پر قابو پانے کےلئے سرکاری قیمت 177 فی کلو مقرر
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • کراچی: سیلاب، کرپشن اور جعلی ترقی کے منصوبے
  • اگر پاکستان ایشیا کپ سے باہر نکلتا ہے تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟
  • پنجاب بھر میں گرانفروشی کے خلاف کریک ڈاؤن، 106 گرفتار، ہزاروں پر جرمانے
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
  • آن لائن منشیات فروش گروہ کے 2خواتین سمیت 8ملزمان گرفتار
  • پٹرول کی قیمتیں برقرار، ڈیزل 2 روپے 78 پیسے فی لٹر مہنگا
  • سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف