Daily Ausaf:
2025-06-09@19:26:21 GMT

چین نے ہر فن مولا اے آئی ایجنٹ ’مینس‘ متعارف کروا دیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

بیجنگ (نیوز ڈیسک)چین نے ہر فن مولا AI ایجنٹ ’مینس‘ متعارف کروا دیا، یہ دنیا کے پہلا آے ائی ماڈل ہے جو انسانی ہدایت کے بغیر خود فیصلے کرتا ہے۔

دنیا میں آئے روز مصنوعی ذہانت پر مبنی نت نئے ”اے آئی ماڈلز“ متعارف کروانے کی باقاعدہ جنگ چِھڑ چکی ہے جس میں چین واضح طور پر سبقت حاصل کرتا نظر آرہا ہے۔

حال ہی میں امریکی ارب پتی بزنس مین ایلون مسک نے اپنا جدید ترین Grok 3 AI ماڈل متعارف کروایا تھا، جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ یہ چین کے ’ڈیپ سیک‘ سمیت آج تک تخلیق کیے گئے تمام AI ماڈلز سے تیز ترین ہے۔

تاہم اب چین کی جانب سے متعارف کرایا گیا نیا اے ماڈل ’مینس‘ (Manus) نے دنیا کو دنگ کر دیا ہے جسے ’ہر فن مولا‘ کہنا غلط نہ ہوگا۔

یہ دنیا کا پہلا اے آئی ماڈل ہے جو خود فیصلے کرتا ہے، خود منصوبہ بندی کرتا ہے اور بغیر کسی انسانی ہدایت کے کام سرانجام دیتا ہے۔

یہ نیا اے آئی ماڈل ’ڈیپ سیک‘ تیار کرنے والی کمپنی کی حریف ’علی بابا‘ کی ذیلی کمپنی ’مانیکا‘ نے تیار کیا ہے۔

اس کی سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اب تک متعارف کروائے گئے تمام اے آئی ماڈلز کو انسان کی جانب سے ہدایت اور رہنمائی درکار ہوتی تھی، تاہم ’مینس‘ بغیر حکم اور اجازت کے خود بھی فیصلے کر سکتا ہے، اس کی رفتار اور ذہانت نے پوری اے آئی انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ایک خود مختار مصنوعی ذہانت کا نظام ہے جو ویب براؤزنگ، سرمایہ کاری کے تجزیے اور دیگر پیچیدہ کاموں کو بیک وقت سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس چینی ٹول کو اوپن اے آئی، گوگل اور اینتھروپک جیسے ماڈلز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ’مینس‘ کی کارکردگی کئی جدید اے آئی ماڈلز سے بہتر ہے، تاہم یہ ابھی ابتدائی آزمائشی مراحل میں ہے اور محدود صارفین کیلئے دستیاب ہے۔

یاد رہے کہ محض 2 ماہ قبل چین نے ’ڈیپ سیک‘ نامی ایک اے آئی ماڈل متعارف کرکے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا تھا، جو صلاحیت کے اعتبار سے اوپن اے آئی کے ’چیٹ جی پی ٹی‘ کے برابر تھا لیکن اسے انتہائی کم لاگت سے تیار کیا گیا تھا۔

مگر اب یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ’مینس‘ دنیا کے لیے اس سے بھی بڑا سرپرائز ہے، یہ صرف ایک اے آئی ماڈل نہیں بلکہ اے آئی ایجنٹ ہے جو بیک وقت کئی کام سرانجام دینے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اے آئی ماڈل

پڑھیں:

بال سے بھی باریک دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن

برطانوی یونیورسٹی کے طبیعیات دانوں نے نینو ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا آلہ بنایا ہے جسے انہوں نے "دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن" قرار دیا ہے، جسے مائیکرواسکوپ کے بغیر دیکھا نہیں جاسکتا۔

لوفبورو یونیورسٹی کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ پلاٹینم سے بنا وائلن 35 مائیکرون لمبا اور 13 مائیکرون چوڑا ہے۔ 

واضح رہے کہ ایک مائیکرون ایک میٹر کا دس لاکھ واں حصہ ہوتا ہے

یہ وائلن انسانی بال سے بھی باریک ہے، بال کی موٹائی عام طور پر 17 سے 180 مائیکرون کے درمیان ہوتی ہے۔

محققین نے موسیقی کا یہ انتہائی باریک آلہ اپنی نئی نینو لیتھوگرافی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کےلیے تیار کیا، یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جو سائنس دانوں کو نینو سائز کی اشیاء اور ڈھانچے بنانے کی سہولت فراہم کرتی ہے

متعلقہ مضامین

  • بال سے بھی باریک دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • نینو ٹیکنالوجی سے بنایا گیا دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • صفائی میں انقلاب: کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کا عیدقرباں پر آلائشیں اٹھانے کا ڈیجیٹل نظام متعارف
  • ٹرمپ سے جھگڑا: ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • ایک اور ماڈل بھارتی کرکٹر کے پیار میں 'دیوانی' ہوگئیں
  • عامر خان کی 91 سالہ والدہ نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • حکومت کا کم آمدنی والے افراد کے لیے سستے ہاؤسنگ لون متعارف کرانے کا منصوبہ
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں نماز عید ادا کی