اس حوالے سے جاری سرکاری بیان کے مطابق فوڈ باسکٹ پروجیکٹ پاکستان کے تحت، کنگ سلمان ریلیف مستحق خاندانوں میں 5,000 فوڈ باسکٹس تقسیم کر رہا ہے۔ یہ تقسیم دیامر، استور، غذر، ہنزہ، شگر اور نگر میں کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے گلگت بلتستان کے چھ اضلاع میں رمضان کے لیے فوڈ باسکٹ تقسیم کرنے کا آغاز کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری سرکاری بیان کے مطابق فوڈ باسکٹ پروجیکٹ پاکستان کے تحت، کنگ سلمان ریلیف مستحق خاندانوں میں 5,000 فوڈ باسکٹس تقسیم کر رہا ہے۔ یہ تقسیم دیامر، استور، غذر، ہنزہ، شگر اور نگر میں کی جا رہی ہے۔ ہر 95 کلوگرام وزنی فوڈ باسکٹ میں 80 کلو آٹا، 5 لیٹر کوکنگ آئل، 5 کلو چینی اور 5 کلو دال چنا شامل ہے۔ یہ تقسیم گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، مقامی حکام اور کنگ سلمان ریلیف کے عملدرآمدی شراکت دار، پیس اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے شفاف طریقے سے کی جا رہی ہے۔ تا کہ ضرورت مند افراد کو بنیادی غذائی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ بیان کے مطابق کنگ سلمان ریلیف سینٹر  اپنی انسانی ہمدردی کی خدمات کے ذریعے رمضان المبارک میں مستحق افراد کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کنگ سلمان ریلیف گلگت بلتستان

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں سیلاب؛ جاں بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی، 500 سے زائد گھر تباہ

گلگت:

گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریوں سے اب تک 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں 2 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں جبکہ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ لاپتا افراد کی تعداد 10 سے 12 ہو سکتی ہے جبکہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے 500 سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں، مجموعی طور پر 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں۔

فیض اللہ فراق نے کہا کہ صوبہ بھر میں 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں، لاتعداد دکانیں و مویشی خانے تباہ ہوئے ہیں اور ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے۔    

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ مالی و جانی نقصانات ضلع دیامر میں ہوئی، 300 سے زائد پھنسے مسافروں اور سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا۔ ریسکیو و سرچ آپریشن میں پاک فوج نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں نے بھی ریسکیو آپریشن و امدادی کاروائیوں میں بھر پور حصہ لیا۔

فیض اللہ فراق نے کہا کہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے۔ صوبے کے مختلف علاقوں میں پانی کے بہاؤ اور سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بڑھتے پانی کے بہاؤ کی وجہ سے سڑکوں کی بحالی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ امدادی کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پانی و بجلی کی بحالی کے لیے کام شروع ہے، صوبائی حکومت متاثرین سیلاب کو تنہا نہیں چھوڑے گی ہر ممکن مدد کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک فضائیہ کے سی 130 طیارے کا گلگت بلتستان میں کامیاب ریسکیو مشن
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • پاک فضائیہ کا گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل
  • گلگت بلتستان میں سیلاب؛ جاں بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی، 500 سے زائد گھر تباہ
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی
  • سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
  • حالات معمول پر نہ آنے تک سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، ترجمان جی بی حکومت
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟
  • شاہراہ بابوسر میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا
  • دیامر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، نظامِ زندگی مفلوج