کنگ سلمان ریلیف کی گلگت بلتستان میں رمضان کے لیے 5,000 فوڈ باسکٹس کی تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اس حوالے سے جاری سرکاری بیان کے مطابق فوڈ باسکٹ پروجیکٹ پاکستان کے تحت، کنگ سلمان ریلیف مستحق خاندانوں میں 5,000 فوڈ باسکٹس تقسیم کر رہا ہے۔ یہ تقسیم دیامر، استور، غذر، ہنزہ، شگر اور نگر میں کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے گلگت بلتستان کے چھ اضلاع میں رمضان کے لیے فوڈ باسکٹ تقسیم کرنے کا آغاز کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری سرکاری بیان کے مطابق فوڈ باسکٹ پروجیکٹ پاکستان کے تحت، کنگ سلمان ریلیف مستحق خاندانوں میں 5,000 فوڈ باسکٹس تقسیم کر رہا ہے۔ یہ تقسیم دیامر، استور، غذر، ہنزہ، شگر اور نگر میں کی جا رہی ہے۔ ہر 95 کلوگرام وزنی فوڈ باسکٹ میں 80 کلو آٹا، 5 لیٹر کوکنگ آئل، 5 کلو چینی اور 5 کلو دال چنا شامل ہے۔ یہ تقسیم گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، مقامی حکام اور کنگ سلمان ریلیف کے عملدرآمدی شراکت دار، پیس اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے شفاف طریقے سے کی جا رہی ہے۔ تا کہ ضرورت مند افراد کو بنیادی غذائی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ بیان کے مطابق کنگ سلمان ریلیف سینٹر اپنی انسانی ہمدردی کی خدمات کے ذریعے رمضان المبارک میں مستحق افراد کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کنگ سلمان ریلیف گلگت بلتستان
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں سیلاب؛ جاں بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی، 500 سے زائد گھر تباہ
گلگت:گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریوں سے اب تک 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں 2 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں جبکہ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ لاپتا افراد کی تعداد 10 سے 12 ہو سکتی ہے جبکہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے 500 سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں، مجموعی طور پر 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں۔
فیض اللہ فراق نے کہا کہ صوبہ بھر میں 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں، لاتعداد دکانیں و مویشی خانے تباہ ہوئے ہیں اور ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ مالی و جانی نقصانات ضلع دیامر میں ہوئی، 300 سے زائد پھنسے مسافروں اور سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا۔ ریسکیو و سرچ آپریشن میں پاک فوج نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں نے بھی ریسکیو آپریشن و امدادی کاروائیوں میں بھر پور حصہ لیا۔
فیض اللہ فراق نے کہا کہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے۔ صوبے کے مختلف علاقوں میں پانی کے بہاؤ اور سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بڑھتے پانی کے بہاؤ کی وجہ سے سڑکوں کی بحالی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ امدادی کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پانی و بجلی کی بحالی کے لیے کام شروع ہے، صوبائی حکومت متاثرین سیلاب کو تنہا نہیں چھوڑے گی ہر ممکن مدد کرے گی۔