Express News:
2025-04-25@08:14:25 GMT

امریکا اور ایران میں 45 سال کشیدگی رہی ہے، کامران بخاری

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جو سیاسی تاریخ ہے اس میں پارلیمان بڑی واضح وجوہات کی بنا پر سب سے کمزور ستون ہے ہمارے آئین کا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حالیہ سالوں میں آپ کو تو معلوم ہے کہ جوڈیشری نے بھی جن کو سیاسی جماعتوں بشمول میری جماعت کے ہم نے امپاور کیا وہ بھی ایک طاقتور حلیف بن کر سامنے آ گئے ہیں۔

لیکن پارلیمان بطور ادارہ ایگزیکٹو اگرچہ پارلیمان سے ہی نکلتی ہے لیکن اس کے علاوہ پارلیمان خود جو ہے اس پہ تو بہت کام ہونا ہے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں اپنی ذاتی دے رہا ہوں جو فرق ہے وہ حکومت کو دور کرنا چاہیے۔ 

تجزیہ کار ڈاکٹر کامران بخاری نے کہا کہ ایران کی اس وقت جو اندرونی اور بیرونی صورت حال ہے خاص طور پر ان کی جو مالی پوزیشن ہے وہ ان کی بارگینگ پاور کو کمزور کرتی ہے۔

جہاں تک بیانات کا تعلق ہے ظاہر ہے کوئی بھی فریق یہ نہیں کہے گا کہ ہم آپ کی شرائط پر راضی ہیں،45 سال کا ایک عرصہ ہے جس میں امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی رہی ہے، خاص طور پر اس انتظامیہ کے ساتھ تو بہت زیادہ کشیدگی رہی ہے کیونکہ اس نے 2015 والا معاہدہ ختم کر دیا ہے، تو وقت لگے گا دیکھتے ہیں کہ آگے چل کہ کیا حالات سامنے آتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاک بھارت کشیدگی؛ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق

لاہور:

پاک بھارت کشیدگی پر مسلم لیگ نے کے سینیئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں تناؤ کی حالت میں آمنے سامنے کھڑی ہیں، چنانچہ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے پاکستانی ردعمل پر اظہار خیال کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ پہلگام حملے پر بغیر ثبوت و تحقیق پاکستان پر الزام تراشی انتہا پسند مودی حکومت کا غیر دانشمندانہ عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر سسٹم ٹریٹی کی غیر قانونی منسوخی سمیت پاکستان مخالف بھارتی اقدامات نے علاقے میں ٹینشن بڑھا دی ہے جبکہ پاکستانی اقدامات جوابی کارروائی ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ ہم پہل نہیں کریں گے لیکن حملہ ہوا تو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا، بھارت بامعنی مذاکرات جاری رکھتا تو بہت سے متنازعہ مسائل ہو سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بیچ سب سے بڑا تاریخی تنازعہ کشمیر ہے، اگر کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق مل جائے تو پائیدار امن کی جانب بڑھا جا سکتا ہے۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پانی، سیاچن، سر کریک سمیت تمام مسائل پر بات ہو سکتی ہے لیکن بھارتی حکومتیں ہمیشہ مذاکرات سے فرار ہو جاتی ہیں۔ مان لیں کہ ہم ایک دوسرے کو ختم نہیں کر سکتے اور جنگ کبھی مسائل کا حل نہیں ہوا کرتی۔

ن لیگ کے سینیئر رہنما نے کہا کہ ہر مسئلے پر بات چیت کریں، راستے بنائیں اور امن سے رہنا سیکھیں۔ پائیدار امن خطے میں خوشحالی اور استحکام لا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی؛ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا: خواجہ سعد رفیق
  • پاک بھارت کشیدگی؛ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق
  • کشمیر: بھارت اور پاکستان میں کشیدگی اور ایل او سی پر فائرنگ
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • ایران اور امریکا کے درمیان معاہدہ
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہیں مگر پارلیمنٹ میں تعاون کرینگے: کامران مرتضیٰ
  • اعظم سواتی کے اعتراف کے بعد پی ٹی آئی کیساتھ اتحاد ممکن نہیں رہا، کامران مرتضیٰ