سام سنگ گیلکسی ایس 25 ایج کب لانچ ہوگا، اس کی کیا خصوصیات ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
سام سنگ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی ) کے حامل جدید ترین نئے فیچر کے ساتھ گلیکسی ایس 25 الٹرا موبائل فون رواں سال جنوری میں لانچ کیا تھا، اب سام سنگ گیلکسی ایس 25 ایج اسمارٹ فون لانچ کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
قیمت اور دستیابیتوقع ہے کہ سام سنگ ایس 25 ایج کی قیمت گلیکسی ایس 25 پریمیم پلس کی طرح ہوگی، جو کہ 999 ڈالر سے شروع ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا لانچ، قیمت اور فیچرز کیا ہیں؟
سام سنگ اپریل میں باضابطہ طور پر لانچ کرسکتا ہے، رپورٹس کے مطابق یہ اسمارٹ فون مئی کے آخر تک اسٹورز پر پہنچ سکتا ہے، جس کی ابتدائی پیداوار صرف 40 ہزار یونٹس تک محدود ہے۔
سپر سلم ڈیزائندستیاب معلومات کے مطابق گلیکسی ایس 25 ایج کاوزن 162 گرام ہے اور اس کی موٹائی صرف 5.                
      
				
سام سنگ سے توقع ہے کہ وہ گلیکسی ایس 25 ایج کو کوالکوم کے اسنیپ ڈریگن 8 ایلیٹ چپ سیٹ سے لیس کرے گی، جو دوسرے ایس 25 ماڈلز سے مماثل ہے۔ تاہم اس کے کیمرے میں صرف 2 ریئر سینسر ہیں، ایک 200 میگا پکسل مین کیمرہ اور ایک 12 میگا پکسل الٹر الٹرا وائیڈ کیمرہ، اس میں کوئی ٹیلی فوٹو لینس نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سام سنگ کا پرانی ڈیوائسز کو بھی جلد اے آئی فیچر دینے کا فیصلہ
رپورٹس بتاتی ہیں کہ مذکورہ ماڈل 3 ہزار 900 ملی ایمپیئرز فی ہاورز (MAH) بیٹری پر مشتمل ہوگا، جو 25 واٹ وائرڈ چارجنگ کو اسپورٹ کرے گا، یہ صلاحیت باقی ایس 25 سیریز کے ماڈلز سے قدرے کم ہے۔ رپورٹس کے مطابق سام سنگ ایس 25 ایس ایج ہلکے نیلے، سیاہ اور سلور رنگ میں دستیاب ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسمارٹ فون اے آئی سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا گیلکسی ایس 25 ایج اسمارٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسمارٹ فون اے ا ئی گلیکسی ایس 25 الٹرا گلیکسی ایس 25 ایس 25 ایج
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
 
 دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو  وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو  ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔