Daily Mumtaz:
2025-09-18@23:28:53 GMT

میئر ویسٹ مڈلینڈز کا ہڑتالوں کے حل کا حکم

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

میئر ویسٹ مڈلینڈز کا ہڑتالوں کے حل کا حکم

ویسٹ مڈلینڈز کے میئر نے برمنگھم سٹی اور اس کے گردونواح کے علاقوں میں کنٹینر کے کارکنوں کی جاری ہڑتالوں کے حل کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے ہڑتال پر جانے سے قبل ہی مطالبات حل کرنے کے منصفانہ طریقے تلاش کرنے کا حکم دیا، کچرا اٹھانے والے کارکنوں نے جنوری سے شہر بھر میں اجرتوں اور کام کی زیادتی پر احتجاج کرتے ہوئے ایک روزہ ہڑتالوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جبکہ اب دوبارہ ہڑتال کی کال دے دی۔

تجارتی یونین یونائیٹ نے کہا کہ عملے نے منگل سے مکمل ہڑتال کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے۔

ایک بیان میں برمنگھم سٹی کونسل نے کہا کہ اس ہڑتال کی شدت سے رہائشیوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہوگا، حالانکہ کونسل نے یونین کو ہڑتال کے آغاز سے پہلے منصفانہ اور معقول پیشکش کی تھی۔

ویسٹ مڈلینڈز کے مئیر رچرڈ پارکر نے کہا کہ یونین اور کونسل کو ’’فوری طور پر‘‘ حل تلاش کرنے کے لیے بیٹھنا چاہیے یہ کچرا ہڑتال برمنگھم کے لوگوں کو نقصان پہنچا رہی ہے غلاظت اور بدبو سے صحت کی خرابی جیسے امراض جنم لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کچرا نہیں اٹھایا جارہا اور سڑکیں مزید گندی ہوتی جا رہی ہیں، دونوں طرف کو سنجیدگی سے اور حقیقت میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بیٹھنا چاہیے۔

یونین کے رہنماؤں نے کہا کہ ہڑتالیں اجرتوں اور حالات پر اختلاف کی وجہ سے شروع ہوئیں، خاص طور پر ایک مخصوص ملازمت کے عہدے کے خاتمے کی وجہ سے رہائشی بھی اس صورتحال پر اپنی بے چینی کا اظہار کر رہے ہیں۔

رہائشیوں کی طرف سے ایک درخواست بھی دی گئی جس میں لیبر کے زیر انتظام کونسل سے ’’جاری ناکامیوں کے حل کے لیے فوری کارروائی کرنے‘‘ کی اپیل کی گئی ہے، جس میں 4,000 سے زائد دستخط کروائے جا چکے ہیں۔

درخواست کی منتظم نیکولا واکر نے لکھا کہ سڑکوں گلیوں سے بھرا ہوا کچرا ’’کیڑے مکوڑے کو متوجہ کرتا ہے اور بدبو پیدا کرتا ہے‘‘ انہوں نے فوری حل کا مطالبہ کیا اور مزید کہا کہ کونسل سڑکوں کو کچرے سے بھر رہی ہے جس سے شہر میں چوہوں کا مسئلہ مزید بڑھ جائے گا، لہٰذا ہڑتال کو ختم کیا جاۓ۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کرنے کے کے لیے

پڑھیں:

ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) ناٹو کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد بغیر پائلٹ کے طیاروں کا مقابلہ کرنے کے ایسے طریقوں پر غور کر رہا ہے جو انہیں لڑاکا طیاروں سے مار گرانے کے بجائے زیادہ مؤثر اور کم خرچ ہوں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اور 10 ستمبر کو بغیر پائلٹ کے 19 روسی طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ ناٹو کے رکن ممالک کے لڑاکا طیاروں نے ان میں سے کچھ ڈرون طیاروں کو روک لیا تھا۔ ناٹو کے عہدیدار نے بتایا کہ ڈرونز کو تباہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ ایک نہایت مہنگا میزائل کسی نہایت مہنگے طیارے سے داغا جائے۔ عہدیدار نے کہا کہ رکن ممالک ہیلی کاپٹروں سے کم اونچائی کی نگرانی، آواز کے ذریعے پتا لگانے کے نظام اور زمین پر قائم موبائل فائر ٹیموں کے استعمال جیسے طریقوں پر غور کریں گے جو یوکرین نے استعمال کیے ہیں۔ ناٹو نے اعلان کیا کہ جرمنی اور فرانس سمیت 8ممالک، روس کے قریب مشرقی یورپ کے رکن ممالک کے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے طیارے اور دیگر ذرائع استعمال کریں گے۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان لگاتار ایک دوسرے کے کنٹرول میں آنے والے علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی شب روسی ڈرون حملے نے یوکرین کے مرکزی علاقے کیرووہراد میں بجلی کی فراہمی کو جزوی طور پر منقطع کر دیا اور ریلوے آپریشنز میں خلل ڈالا۔ اینڈری ریکووچ نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ علاقائی مرکز اور اولیکساندریو سے منسلک 44 دیہات میں بجلی کی فراہمی جزوی طور پر منقطع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور یورپی یونین کا معاشی شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان کی معیشت بحالی کے راستے پر گامزن ہے، وزیرخزانہ
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • 8 لاکھ افراد پیرس کی سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار، ہڑتال سے کونسے شعبے متاثر ہوں گے؟
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • پیٹرول پمپ سیل کرنے کے الزام میں میئر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا
  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع