صدقہ فطر ایک ہزار 900 فی کس، ایک روزہ چھوڑنے کا کفارہ 68 ہزار روپے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
ابوظہبی(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات کی کونسل برائے فتویٰ نے رواں سال رمضان کے مہینے کے لیے مختلف حالات میں قضا کیے جانے والے روزوں کے کفارے کی رقم کے ساتھ صدقہ فطر کی رقم بھی جاری کی ہے۔خلیج ٹائمز کے مطابق صدقہ فطر فی کس 25 درہم (ایک ہزار 900 پاکستانی روپے) یا ڈھائی کلو گرام چاول کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔
صدقہ فطر رمضان ختم ہونے سے پہلے ادا کرنا ہوتا ہے، یہ تمام مسلمان مردوں، عورتوں، جوانوں اور بوڑھوں پر واجب ہے، جو مالی یا کھانے کی شکل میں زکوٰۃ دینے کی استطاعت رکھتے ہیں۔
کونسل نے مختلف حالات میں روزہ نہ رکھنے والے افراد کے کفارے کی رقم بھی مقرر کی ہے، جو درج ذیل ہے۔جو لوگ جان بوجھ کر روزہ نہیں رکھتے، انہیں 60 مسکینوں کو 15 درہم ادا کرنے ہوں گے، اس کی مجموعی قدر 900 درہم (پاکستانی 68 ہزار 588 روپے) بنتی ہے، جو لوگ ادائیگی کے بجائے کھانا کھلانا چاہتے ہیں، ان کے لیے ہر شخص کو سوا 3 کلو گرام گندم دینے کے برابر قیمت مقرر کی گئی ہے۔
جو لوگ روزہ رکھنے سے قاصر ہیں ان پر لازم ہے کہ وہ ہر ایک روزے کے ضائع ہونے پر فی کس 15 درہم ادا کریں، جو لوگ ادائیگی کے بجائے کھانا کھلانا چاہتے ہیں، ان کے لیے 60 افراد میں سے ہر شخص کو دینے کے لیے سوا 3 کلو گرام گندم کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔
اگر کوئی شخص روزہ چھوڑتے ہوئے فوت ہو جائے اور اس کے روزے ضائع ہو جائیں تو کفارہ یا تو 3.
جو لوگ بغیر کسی عذر کے روزے کی ادائیگی میں تاخیر کرتے ہیں، انہیں ہر روز کے لیے فی کس 15 درہم ادا کرنے ہوں گے، جو لوگ ادائیگی کے بجائے کھانا کھلانا چاہتے ہیں، ان کے لیے ہر شخص کے لیے سوا 3 کلو گرام گندم کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔
اگر کسی نے روزے کے دوران قسم کھالی (حلف اٹھایا) اور اسے معلوم ہو کہ یہ سچ نہیں تھا تو اس پر لازم ہے کہ وہ 10 مسکینوں کو 15 درہم ادا کرے گا، جو مجموعی طور پر 150 درہم کی رقم بنتی ہے، ہر شخص کو کھلانے کے لیے سوا 3 کلو گرام گندم کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔
میکسیکو میں المناک بس حادثہ، 18 افراد ہلاک
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی قیمت مقرر کی گئی ہے سوا 3 کلو گرام گندم جو لوگ کی رقم کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے, مارچ 2024 سے جون 2025 کے عرصے میں مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں 11,796 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں میں 1,282 ارب روپے کا اضافہ ہواوفاقی حکومت نے صرف ایک ماہ کے دوران 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لے لیا، جتنا قرضہ 74 سالوں میں لیا گیا، اس کا 80 فیصد صرف ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، پی ڈی ایم، نگران اور شہباز حکومت نے ملکی قرضوں میں ساڑھے 34 ہزار ارب روپے کا اضافہ کر ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں ملک کو قرضوں کے ہوشربا بوجھ تلے دبا کر قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔(جاری ہے)
اس حوالے سے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ کیسے ملک کی معیشت اچھی ہو رہی ہے جبکہ صرف ایک ماہ میں شہباز شریف حکومت نے 1830 ارب روپے کا قرض اٹھا لیا؟ مجموعی طور پر پاکستان کا قرض78,000 ارب کے قریب آچکا ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا ہے کہ سوا تین سال میں شھباز شریف نے اب تک 34,500 ارب قرض لے چکے ہیں جب شہباز شریف حکومت میں آئے تھے تو 43500 ارب روپے ملک کا قرض تھا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ شہباز شریف ملکی قرض کم کرنے آئے تھے مگر آج قرض لینے کی تاریخ رقم کر دی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز حکومت کے دوران ملک کی مجموعی قرض میں 79 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ جو قرض ملک چلانے کے لئے 75 سال میں لیا اس کا 80 فیصد ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، ان ساڑھے 3 سالوں میں ملک میں ترقیاتی کاموں کی ایک اینٹ بھی نہیں لگی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ سے ڈالر خرید رہا ہے اور سرمایہ کاری تو چھوڑیں کوئی قرض بھی نہیں دے رہا، روزانہ ایک ایم او یو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا جاتا ہے۔