190 ملین پاؤنڈز کی رقم وفاقی حکومت کو منتقل، وزیر اعظم کا دانش یونیورسٹی کے قیام کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے 190 ملین پاؤنڈز کی رقم وفاقی حکومت کو منتقل کرنے پر چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ اداکرتے ہوئے اس رقم سے اپلائیڈ سائنسز کی دانش یونیورسٹی کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔
دانش یونیورسٹی آف اپلائیڈ اینڈ ایمرجنگ سائنسز کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دانش یونیورسٹی میں طلباکو اعلیٰ درجے کی تحقیق پر مبنی تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: خفیہ دستاویز سامنے آگئی، عمران حکومت پر سوالیہ نشان لگ گیا
اجلاس کو دانش یونیورسٹی اور اسکولز کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم پاکستان دانش یونیورسٹی کے پیٹرن ہوں گے، جس کی رجسٹریشن سیکشن 42 کمپنی کے طور پر کی جائے گی جس کے لیے تمام ضروری معاملات چند ہی روز میں مکمل ہو جائیں گے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ دانش یونیورسٹی کے لیے سیکٹر ایچ 16 میں زمین کا انتخاب کیا گیا ہے، یونیورسٹی کے امور دانش ٹرسٹ کے زیر تحت ہوں گے تاکہ ادارہ اپنے مالی امور میں خود مختار ہو اور اس میں حکومتی عمل دخل کم سے کم ہو۔
مزید پڑھیں: القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ، ملک ریاض کو سزا کیوں نہ ہوئی؟
اسی طرح شگر، گلگت اور باغ میں جلد ہی دانش اسکولز کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، آزاد جموں و کشمیر کے علاقے نیلم ویلی اور کراچی کے پسماندہ علاقوں میں بھی دانش اسکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر تعلیم و فنی تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
190 ملین پاؤنڈز کیس دانش یونیورسٹی شہباز شریف وزیر اعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 190 ملین پاؤنڈز کیس دانش یونیورسٹی شہباز شریف دانش یونیورسٹی یونیورسٹی کے وفاقی وزیر
پڑھیں:
ہارورڈ یونیورسٹی نے فنڈز منجمد کیے جانے پر امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
ہارورڈ یونیورسٹی نے فنڈز منجمد کیے جانے کے خلاف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ کی شرائط نہ ماننے پر ہارورڈ یونیورسٹی کی 2.2 ارب ڈالر کی امداد منجمد
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران وفاقی حکومت نے ہارورڈ کی طرف سے غیر قانونی مطالبات کو ماننے سے انکار کے بعد کئی اقدامات کیے ہیں۔
ایلن گاربر نے کہا کہ ہم نے فنڈنگ کے تعطل کو روکنے کے لیے ایک مقدمہ دائر کیا ہے کیونکہ یہ غیر قانونی ہے اور حکومت کے اختیارات سے باہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی مسلم مخالف، عرب مخالف اور فلسطینی مخالف تعصب سے نمٹنے کے لیے ٹاسک فورس کی رپورٹ جاری کریں گے۔
ہارورڈ کے مقدمے میں جن امریکی حکومتی اداروں کا ذکر کیا گیا ہے ان میں محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، محکمہ انصاف، محکمہ توانائی اور جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن شامل ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے خاص طور پر فلسطین کے حق میں مظاہروں اور دیگر مسائل پر امریکی یونیورسٹیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران اس ممتاز ز یونیورسٹی پر بھی دباؤ بڑھا دیا ہے۔
مزید پڑھے: ہارورڈ یونیورسٹی کن طالبعلوں سے ٹیوشن فیس وصول نہیں کرے گی؟
انہوں نے کولمبیا یونیورسٹی سے آغاز کیا جس نے امریکی کیمپس میں فلسطین کے حق میں مظاہروں کی لہر کو جنم دیا تھا۔ یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر کی وفاقی فنڈنگ منسوخ کر دی گئی۔
یونیورسٹی نے بالآخر ان کے دباؤ کے آگے جھک کر وسیع پالیسی تبدیلیوں کا اعلان کیا جن میں کیمپس میں مظاہروں کی پالیسی بھی شامل ہے۔
اس کے بعد انہوں نے ہارورڈ کو نشانہ بنایا اور تحقیقات کا آغاز کیا اور یونیورسٹی سے 9 ارب ڈالر کی وفاقی فنڈنگ واپس لینے کی دھمکی دی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی طلبا کے لیے امریکی گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام بند
انہوں نے بعد میں کارنیل یونیورسٹی اور نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی وفاقی فنڈنگ بھی منجمد کر دی کیونکہ ان یونیورسٹیوں نے فلسطین کے حق میں مظاہروں کی اجازت دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ہارورڈ یونیورسٹی فنڈز ہارورڈ یونیورسٹی\