بلدیاتی نظام کانیاقانون تبدیل،اختیارات کس کے پاس؟تفصیل سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی اسمبلی نے صوبے کے نئے بلدیاتی نظام کا قانون پیر کو اکثریت رائے سے منظور کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس نئے نظام کے تحت لاہور کا سپیشل سٹیٹس تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس طرح پنجاب کے بڑے شہروں کی بھی اب ایک سے زیادہ ضلعی ٹاؤن کارپوریشنز کے تحت نئی حد بندی کی جائے گی۔
اسی طرح یونین کونسل لیول پر چئیرمین اور وائس چئیرمین کے عہدے بھی ختم کر دیے گئے ہیں۔
نئے بلدیاتی نظام کے تحت دو لاکھ سے زائد آبادی والے شہروں میں شہری آبادی کے لیے میونسپل کارپوریشن بنا دی گئی ہے۔ اسی طرح شہر کی ملحقہ آبادیوں کے لیے میونسپل کمیٹی اور دیہی آبادیوں کے لیے تحصیل کونسل بنا دی گئی ہے۔ جبکہ تمام اختیارات ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرز کے پاس ہوں گے۔
مزیدپڑھیں:نہریں بنانے کے معاملے پر وفاقی حکومت اور صوبہ سندھ آمنے سامنے کیوں ہیں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانیکا فیصلہ ، امیدواروں کیلئے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب حکومت نے رواں سال ستمبر میں صوبے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز ذرائع کے مطابق انتخابات کی تیاریوں کا عمل جلد شروع کر دیا جائے گا۔ بلدیاتی انتخابات میں امیدواروں کے لیے تعلیمی قابلیت کی نئی شرائط بھی طے کی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین کے عہدے کے لیے کم از کم بی اے، وائس چیئرمین کے لیے ایف اے جبکہ کونسلر کے لیے میٹرک کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے مجوزہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت ضلعی کونسلیں ختم کر دی گئی ہیں جبکہ بیوروکریسی کے اختیارات میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے بات چیت چاہتی ہے: وزیر خزانہ
مزید :