Express News:
2025-09-18@23:11:57 GMT

فروری میں 3 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹر

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

کراچی:

سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں فروری 2025 کے دوران 3 ہزار 46 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی۔

ایس ای سی پی کے مطابق فروری2025میں 3 ہزار 46 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی، جس کے نتیجے میں ملک میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر دو لاکھ 46 ہزار 608ہوگئی ہے، جو پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ تقریباً 99.

9 فیصد نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن اب ڈیجیٹل طور پر مکمل کی جا رہی ہے، جو کمیشن کی جانب سے ایک اور اہم پیش رفت ہے، یہ اقدام پاکستان میں شفافیت کو فروغ دینے اور کاروبار میں آسانی فراہم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی ریگولیٹری ماحول کی حمایت کے عزم کا عکاس ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نئی رجسٹریشن میں 58فیصد حصہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کا رہا جبکہ 39فیصد سنگل ممبر کمپنیاں تھیں، جو پچھلے ماہ کے مقابلے میں ایک فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں، دیگر 3فیصد میں پبلک اَن لسٹڈ کمپنیاں، غیر منافع بخش تنظیمیں، تجارتی تنظیمیں اور لمیٹڈ لائبیلٹی پارٹنرشپ(ایل ایل پی ایس) شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 3 غیر ملکی کمپنیوں نے بھی پاکستان میں اپنا کاروباری مرکز قائم کیا ہے اور مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی دیکھنے میں آئی، جہاں کئی صنعتوں میں بھرپور سرگرمیاں جاری رہیں۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ای کامرس کے شعبوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، جہاں 635 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں، اس کے بعد تجارتی شعبے میں 389، سروسز میں 379، رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور کنسٹرکشن میں 296 نئی کمپنیاں رجسٹر کی گئیں۔

اسی طرح سیاحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 165، خوراک اور مشروبات میں 139، تعلیم میں 104، مارکیٹنگ اور اشتہارات میں 78، مائننگ اور قوارنگ میں 76، ٹیکسٹائل میں 75، انجینئرنگ میں 67، کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ، کاسمیٹکس اور ٹوائلٹریز اور فیول و انرجی کے ہر ایک شعبے میں 56 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔

بیان میں کہا گیا کہ دیگر شعبوں نے بھی 475 نئی کمپنیوں کے اضافے میں حصہ ڈالا۔

ایس ای سی پی نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں 53 نئی کمپنیوں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ موصول ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایس ای سی پی اپنے ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے اور کاروباری عمل کو مزید آسان بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ کاروباری مواقع کو فروغ دیا جا سکے، سرمایہ کاری کو متوجہ کیا جا سکے، رجسٹریشن کے عمل کو تیز کیا جا سکے اور پائیدار اقتصادی ترقی یقینی بنایا جا سکے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نئی کمپنیاں رجسٹر نئی کمپنیوں ایس ای سی پی کمپنیوں کی جا سکے گیا کہ

پڑھیں:

سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس نے حکام اور صحت کے شعبے کے لیے سنگین چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بخار، جلدی امراض، آشوب چشم، ڈائریا، سانپ اور کتے کے کاٹنے کے 33 ہزار سے زائد کیسز رجسٹر ہوئے ہیں، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں مجموعی طور پر مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 55 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک دن کے دوران سانس کی تکلیف کے شکار 5 ہزار افراد، بخار سے متاثرہ 4300، جلدی الرجی کے 4 ہزار اور آشوب چشم کے 700 مریض سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریا کے 1900 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ سانپ کے کاٹنے کے 5 اور کتے کے کاٹنے کے 20 واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں صحت کے نظام پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی نشاندہی کرتے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 405 مستقل طبی کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں اب تک 2 لاکھ 79 ہزار سے زائد مریضوں کا معائنہ اور علاج کیا جا چکا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان کیمپوں میں بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، لیکن بیماریوں کے تیزی سے پھیلاؤ نے صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے۔

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ صاف پانی کی کمی، ناقص صفائی ستھرائی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے وبائی امراض کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اضافی وسائل اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور طبی امداد کے لیے قریبی کیمپوں سے رجوع کریں۔

یہ صورتحال نہ صرف صحت کے شعبے بلکہ امدادی اداروں کے لیے بھی ایک امتحان ہے، کیونکہ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر ادویات کی فراہمی اور طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈی کیٹ کیلئے امیدواروں کی رجسٹریشن مکمل، امتحان کب ہوگا؟
  • ایم ڈی کیٹ 2025ء کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار امیدواروں کی رجسٹریشن
  • ایم ڈی کیٹ 2025ء: 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد امیدواروں کی رجسٹریشن
  • ایم جی پاکستان کی بڑی پیشکش: الیکٹرک گاڑیوں پر 13 لاکھ روپے سے زائد کی زبردست رعایت
  • اب ایل ڈبلیو ایم سی ورکرز بھی "اپنی چھت اپنا گھر" کاخواب حقیقت میں بدل سکیں گے
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت
  • ہالی ووڈ کے ہزار سے زائد فنکاروں کا اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • سول ڈیفنس پنجاب میں 5 ہزار سے زائد شہری بطور رضاکار رجسٹر، فیصل آباد سب سے آگے