فروری میں 3 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹر
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی:
سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں فروری 2025 کے دوران 3 ہزار 46 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی۔
ایس ای سی پی کے مطابق فروری2025میں 3 ہزار 46 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی، جس کے نتیجے میں ملک میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر دو لاکھ 46 ہزار 608ہوگئی ہے، جو پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ تقریباً 99.
اس حوالے سے بتایا گیا کہ نئی رجسٹریشن میں 58فیصد حصہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کا رہا جبکہ 39فیصد سنگل ممبر کمپنیاں تھیں، جو پچھلے ماہ کے مقابلے میں ایک فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں، دیگر 3فیصد میں پبلک اَن لسٹڈ کمپنیاں، غیر منافع بخش تنظیمیں، تجارتی تنظیمیں اور لمیٹڈ لائبیلٹی پارٹنرشپ(ایل ایل پی ایس) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 3 غیر ملکی کمپنیوں نے بھی پاکستان میں اپنا کاروباری مرکز قائم کیا ہے اور مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی دیکھنے میں آئی، جہاں کئی صنعتوں میں بھرپور سرگرمیاں جاری رہیں۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ای کامرس کے شعبوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، جہاں 635 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں، اس کے بعد تجارتی شعبے میں 389، سروسز میں 379، رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور کنسٹرکشن میں 296 نئی کمپنیاں رجسٹر کی گئیں۔
اسی طرح سیاحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 165، خوراک اور مشروبات میں 139، تعلیم میں 104، مارکیٹنگ اور اشتہارات میں 78، مائننگ اور قوارنگ میں 76، ٹیکسٹائل میں 75، انجینئرنگ میں 67، کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ، کاسمیٹکس اور ٹوائلٹریز اور فیول و انرجی کے ہر ایک شعبے میں 56 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔
بیان میں کہا گیا کہ دیگر شعبوں نے بھی 475 نئی کمپنیوں کے اضافے میں حصہ ڈالا۔
ایس ای سی پی نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں 53 نئی کمپنیوں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ موصول ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ ایس ای سی پی اپنے ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے اور کاروباری عمل کو مزید آسان بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ کاروباری مواقع کو فروغ دیا جا سکے، سرمایہ کاری کو متوجہ کیا جا سکے، رجسٹریشن کے عمل کو تیز کیا جا سکے اور پائیدار اقتصادی ترقی یقینی بنایا جا سکے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نئی کمپنیاں رجسٹر نئی کمپنیوں ایس ای سی پی کمپنیوں کی جا سکے گیا کہ
پڑھیں:
غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت
ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل،ڈیٹا شیٔرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ
دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں، طلال چوہدری کی بیرسٹر عقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس
حکومت کی غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت، پاکستان نے ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل کردی، حکومت نے ڈیٹا شیٔرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا، اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹرعقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہیں۔آزادی اظہار کو خاموش نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف دیوار بنا رہے ہیں۔دہشتگردی سے منسلک سیکڑوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا پتہ لگایا۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت ڈیجیٹل دہشت گردوں کیخلاف ایکشن لے رہی ہے۔دہشت گردوں کو اظہار رائے کے نام پر اپنا بیانیہ پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستان عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط مورچہ ہے۔پاکستان نے دہشت گردی سے منسلک سوشل میڈیا کے سینکڑوں اکاؤنٹس کا پتہ لگایا۔ پاکستان نے ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف عالمی تعاون کی اپیل کردی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز خودکار بلاکنگ سسٹم بنائیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دیں۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی پر پابندی لگائی۔امریکہ اور برطانیہ نے بی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا۔ ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی، بی ایل اے اور بی ایل ایف سوشل میڈیا کے ذریعے پراپیگنڈہ اور نوجوانوں کی بھرتی کر رہی ہیں۔سوشل میڈیا پر دہشتگردی سے متعلق 2 ہزار 417 شکایات زیر غور ہیں۔ سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشتگرد مواد فوراً ہٹانا ہوگا۔طلال چوہدری نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دہشت گردی سے متعلق 2,417 شکایات زیر غور ہیں۔سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشت گرد مواد فوراً ہٹانا ہوگا۔اس موقع پر وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دہشت گرد پراپیگنڈا پیکا کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ پاکستان نے ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کی اپیل کی ہے۔ ان کاکہناتھا کہ حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیٔرنگ اور تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان نے غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو ملک میں دفاتر کھولنے کی دعوت دی ہے۔ پاکستان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے دہشت گرد اکاؤنٹس کی بندش، خود کار بلاکنگ اور ڈیٹا تک رسائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہشتگردی پراپیگنڈہ پیکا ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم ہے۔