Express News:
2025-04-26@03:52:51 GMT

فروری میں 3 ہزار سے زائد نئی کمپنیاں رجسٹر

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

کراچی:

سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں فروری 2025 کے دوران 3 ہزار 46 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی۔

ایس ای سی پی کے مطابق فروری2025میں 3 ہزار 46 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی گئی، جس کے نتیجے میں ملک میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر دو لاکھ 46 ہزار 608ہوگئی ہے، جو پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ تقریباً 99.

9 فیصد نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن اب ڈیجیٹل طور پر مکمل کی جا رہی ہے، جو کمیشن کی جانب سے ایک اور اہم پیش رفت ہے، یہ اقدام پاکستان میں شفافیت کو فروغ دینے اور کاروبار میں آسانی فراہم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی ریگولیٹری ماحول کی حمایت کے عزم کا عکاس ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نئی رجسٹریشن میں 58فیصد حصہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کا رہا جبکہ 39فیصد سنگل ممبر کمپنیاں تھیں، جو پچھلے ماہ کے مقابلے میں ایک فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں، دیگر 3فیصد میں پبلک اَن لسٹڈ کمپنیاں، غیر منافع بخش تنظیمیں، تجارتی تنظیمیں اور لمیٹڈ لائبیلٹی پارٹنرشپ(ایل ایل پی ایس) شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 3 غیر ملکی کمپنیوں نے بھی پاکستان میں اپنا کاروباری مرکز قائم کیا ہے اور مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی دیکھنے میں آئی، جہاں کئی صنعتوں میں بھرپور سرگرمیاں جاری رہیں۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ای کامرس کے شعبوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، جہاں 635 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں، اس کے بعد تجارتی شعبے میں 389، سروسز میں 379، رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور کنسٹرکشن میں 296 نئی کمپنیاں رجسٹر کی گئیں۔

اسی طرح سیاحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں 165، خوراک اور مشروبات میں 139، تعلیم میں 104، مارکیٹنگ اور اشتہارات میں 78، مائننگ اور قوارنگ میں 76، ٹیکسٹائل میں 75، انجینئرنگ میں 67، کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ، کاسمیٹکس اور ٹوائلٹریز اور فیول و انرجی کے ہر ایک شعبے میں 56 نئی کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔

بیان میں کہا گیا کہ دیگر شعبوں نے بھی 475 نئی کمپنیوں کے اضافے میں حصہ ڈالا۔

ایس ای سی پی نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں 53 نئی کمپنیوں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ موصول ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایس ای سی پی اپنے ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے اور کاروباری عمل کو مزید آسان بنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ کاروباری مواقع کو فروغ دیا جا سکے، سرمایہ کاری کو متوجہ کیا جا سکے، رجسٹریشن کے عمل کو تیز کیا جا سکے اور پائیدار اقتصادی ترقی یقینی بنایا جا سکے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نئی کمپنیاں رجسٹر نئی کمپنیوں ایس ای سی پی کمپنیوں کی جا سکے گیا کہ

پڑھیں:

امریکا کا جنوب مشرقی ایشیا سے سولر پینلز کی درآمد پر 3500 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ

امریکا نے پیر کے روز جنوب مشرقی ایشیا کے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک محصولات عائد کرنے کے ارادے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد اس شعبے میں مبینہ چینی سبسڈی اور ڈمپنگ کا مقابلہ کرنا ہے۔

نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر محصولات کی جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن کے اجلاس میں توثیق کی ضرورت ہوگی۔

یہ فیصلہ تقریباً ایک سال قبل متعدد امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی جانب سے اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی کی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

ان کمپنیوں نے ’غیر منصفانہ طریقوں‘ کو نشانہ بنایا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے امریکی مقامی سولر مارکیٹ کو متاثر کیا ہے، خاص طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے باہر کام کرنے والی چینی ہیڈکوارٹر والی کمپنیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پیر کو یہ اقدام ایک سال کی طویل تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے لیکن یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا بھر میں محصولات کے ذریعے شدید تجارتی جنگ شروع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

محکمہ تجارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سولر سیلز پر نئے تجویز کردہ محصولات کی خاص وجہ ’بین الاقوامی سبسڈیز‘ ہے۔

بیان میں کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمبوڈیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور ویتنام سے متعلق سی وی ڈی تحقیقات میں محکمہ تجارت نے پایا کہ ہر ملک کی کمپنیاں چین کی حکومت سے سبسڈی وصول کر رہی تھیں۔

محصولات کو حتمی شکل دینے کے لیے انٹرنیشنل ٹریڈ کمیشن کے پاس حتمی فیصلہ کرنے کے لیے جون کے اوائل تک کا وقت ہے۔

محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی مصنوعات پر 3521 فیصد تک ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔

جنکو سولر کو ملائیشیا سے برآمدات پر 40 فیصد اور ویتنام سے مصنوعات پر 245 فیصد ڈیوٹی کا سامنا کرنا پڑے گا، تھائی لینڈ میں ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زیادہ اور ویتنام کی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی ہوگی۔ 2023 میں امریکا نے ان ممالک سے 11.9 ارب ڈالر کے شمسی سیل درآمد کیے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سرکاری بجلی کمپنیوں کے نقصانات میں اضافہ، 9 ماہ میں 143 ارب روپے کا خسارہ
  • پاک بھارت کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات
  • پاک بھارت کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری
  •  طلبا و طالبات کے لیے خوشخبری،وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ سکیم کی رجسٹریشن کا آغاز ہوگیا
  • 12 ہزار سے زائد غیر قانونی مقیم افغانی ڈی پورٹ
  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • 67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
  • پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
  • مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم
  • امریکا کا جنوب مشرقی ایشیا سے سولر پینلز کی درآمد پر 3500 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ