سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
سٹی42: سعودی امدادی ادارے نے آزاد کشمیر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بڑا انسانی اقدام کرتے ہوئے 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم کر دیں۔ اس مدد سے 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید ہوئے۔
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) نے آزاد جموں و کشمیر کے سات اضلاع میں قدرتی آفات اور نقل مکانی پر مجبور ہونے والے خاندانوں میں 4,000 شیلٹر اور نان فوڈ آئٹمز (NFI) ریلیف کٹس تقسیم کر کے ایک اہم انسانی مشن کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
یہ بڑی سطح پر امدادی سرگرمی سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) آزاد کشمیر کے اشتراک سے انجام دی گئی، جس میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں یہ کٹس تقسیم کی گئیں، جن میں شامل ہیں:
* مظفرآباد (325 کٹس)
* وادی جہلم (542)
* نیلم (433)
* کوٹلی (766)
* بھمبر (151)
* پونچھ (881)
* حویلی (902)
ہر ریلیف کٹ میں ہنگامی ضروریات کی اشیاء شامل تھیں، جن میں عارضی پناہ گاہ کا سامان، سولر پینلز بمع ایل ای ڈی لائٹس، گرم کمبل، پلاسٹک چٹائیاں، باورچی خانے کا ساز و سامان، پانی کے کولر اور جراثیم کش صابن شامل تھے ۔ یہ سب ضروری سامان متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد کے ساتھ ساتھ طویل المدتی سہارا فراہم کرنے کی گرض سے فراہم کیا گیا۔
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
یہ منصوبہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)، SDMA اور مقامی شراکت دار حیات فاؤنڈیشن کے اشتراک سے مکمل کیا گیا، جس سے براہِ راست 28,155 افراد مستفید ہوئے۔ یہ کنگ سلمان ریلیف KSrelief کی پاکستان میں بڑھتی ہوئی انسانی خدمات کا مظہر ہے۔
ڈی جی SDMA سردار وحید نے مظفرآباد میں سعودی ادارہ کے امدادی سامان کی تقسیم کی تقریب میں شرکت کی اور سعودی عرب اور KSrelief کی بروقت اور موثر امداد کو سراہا۔
انہوں نے کہا: "یہ تعاون سعودی عرب اور آزاد کشمیر کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات کا عکاس ہے۔ امداد شفافیت، مؤثریت اور عزت کے ساتھ ضرورت مندوں تک پہنچی ہے۔"
علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے
یہ امدادی سرگرمی KSrelief کی قدرتی آفات سے نمٹنے اور متاثرہ علاقوں میں بحالی و استحکام کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ تنظیم پاکستان میں انسانی مشکلات کو کم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے اور مربوط، ضروریات پر مبنی امداد کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
اٹلی: چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر کر تباہ، 2 افراد ہلاک,2 زخمی
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دے دیا
غزہ:عالمی امدادی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ علاقے کے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ ان تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز ، (MSF) سیو دی چلڈرن اور آکسفام سمیت 100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ان کے اہلکار اور غزہ کے عوام موت کے دہانے پر ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 10 افراد کی موت ہوئی ہے، جس سے اس ہفتے کے آغاز سے اب تک قحط کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 43 تک پہنچ گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے بتایا کہ اسپتالوں میں غذائی قلت کی وجہ سے مریض شدید کمزوری کا شکار ہو رہے ہیں اور کچھ افراد سڑکوں پر گر کر بے ہوش ہو رہے ہیں۔
عالمی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امدادی کارکن بھی اب خوراک کی لائنوں میں شامل ہیں، اور وہ اپنی زندگی کی قیمت پر اپنے اہل خانہ کو کھانا فراہم کر رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت کا محاصرہ غزہ کے عوام کو بھوک سے مار رہا ہے، اور اب امدادی کارکن اپنے ہی ساتھیوں کو غذائی قلت کی وجہ سے کمزور ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر مارچ کے آغاز میں مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی، اور دو ماہ کے جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی تھیں، جس کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔
امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے بچوں اور بزرگوں میں غذائی کمی کے سنگین اعداد و شمار کی اطلاع دی ہے، اور اس کے ساتھ ہی اسہال جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں، بازار خالی ہیں، اور کوڑا کرکٹ جمع ہو رہا ہے۔
غزہ میں حالات اتنے سنگین ہو چکے ہیں کہ ایک امدادی کارکن نے بچوں کی حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بچے اپنے والدین سے کہتے ہیں کہ وہ جنت جانا چاہتے ہیں، کیونکہ وہاں کم از کم کھانا ملے گا۔