صحت کے شعبہ میں تاریخی اور بنیادی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں: خواجہ سلمان رفیق
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2025ء) صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں اہم اجلاس منعقدہوا۔اجلاس کے دوران چیف منسٹرز چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام، چیف منسٹرز ڈائیلسز پروگرام اور چیف منسٹرز سپیشل انشی ایٹو فار ٹرانسپلانٹ پروگرام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں صحت کے شعبہ میں تاریخی اور بنیادی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ چیف منسٹرز ڈائیلسز پروگرام، چیف منسٹرز سپیشل انشی ایٹو فار ٹرانسپلانٹ پروگرام اور چیف منسٹرز چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام حکومت پنجاب کے صحت کے شعبہ میں فلیگ شپ پروگرامز ہیں۔(جاری ہے)
صحت کے ان تینوں تاریخی پروگرامز کے سو فیصد ثمرات عوام تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
چیف منسٹرز سپیشل انشی ایٹو فار ٹرانسپلانٹ پروگرام، چیف منسٹرز چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام اور چیف منسٹرز ڈائیلسز پروگرام کے پورے نظام کو انتہائی شفاف بنایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے علاج کا خرچہ برداشت نہ کرنے والے مریضوں کی آسانی کیلئے ہی یہ خصوصی پروگرامز شروع کئے ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ صحت کے تینوں پراجیکٹس کی کامیابی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل کوارڈی نیشن کر رہے ہیں۔ان پروگرامز کے تحت مختلف ہسپتالوں کو ام پینل بھی کیا جا رہا ہے۔ دکھی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھنے کا ہر منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن عظمت محمود نے شرکت کی۔اجلاس میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر مسعود صادق نے شرکت کی۔وڈیو لنک کے ذریعے ڈاکٹر عدنان خان، چیئرمین وزیر اعلیٰ ٹاسک فورس ڈاکٹر فرقد عالمگیر و دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ڈویلپمنٹ ذیشان شبیر رانا، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر محمد وسیم، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر وحید اصغر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پروفیسر بلال محی الدین، ڈائریکٹر پی آئی ٹی بی نوشین فیاض و دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خواجہ سلمان رفیق چیف منسٹرز صحت کے
پڑھیں:
ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
ثمرہ فاطمہ: ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے ای بائیکس کی رجسٹریشن اور مالی معاونت کا پروگرام مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ اگست 2025 میں ریکارڈ 755 نئی ای بائیکس رجسٹرڈ کی گئیں جو کہ ایک ماہ میں رجسٹریشن کا اب تک کا سب سے بڑا عدد ہے۔
حکومت پنجاب کے "گرین کریڈٹ پروگرام" کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹر کروانے والے صارفین کو ایک لاکھ روپے کی مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس سکیم کے تحت ای بائیک خریدنے اور رجسٹریشن کے بعد حکومت کی جانب سے پہلی قسط کے طور پر 50 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔ صارف کو 6 ماہ میں کم از کم 6,000 کلومیٹر کا سفر مکمل کر کے اس کا ریکارڈ اپ لوڈ کرنا ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ مطلوبہ فاصلہ طے ہونے پر دوسری قسط کی مد میں مزید 50 ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں یعنی مجموعی طور پر ایک ای بائیک استعمال کرنے والے کو 100,000 روپے کی سبسڈی یا مالی مدد ملتی ہے۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
وزیراعلیٰ پنجاب کے گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت اب تک 8 ماہ میں مجموعی طور پر 1,248 ای بائیکس رجسٹر ہو چکی ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نہ صرف ای بائیکس کے ذریعے شہریوں کو ایندھن کے خرچ سے بچایا جا رہا ہے بلکہ اس کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی لائی جا رہی ہے۔