وزیراعلیٰ بلوچستان کا ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
کوئٹہ سے جاری بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت کی اور اسے بزدلانہ دہشت گردی قرار دیا۔
وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے میں ملوث دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کو عبرتناک انجام تک پہنچائیں گے، خون بہانے والوں کو زمین پر جگہ نہیں ملے گی۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا مکمل صفایا کیا جائے گا، بلوچستان میں ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کردیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عوام خوفزدہ نہ ہوں، دشمنوں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، علاقے میں سیکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے یہ بھی کہا کہ سیکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے تعاقب میں ہیں، بچ کر کوئی نہیں جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: والوں کو
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔