دہشتگردوں کا بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ، اقوام متحدہ کی سخت مذمت
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک کے مطابق گوتریس نے واضح کیا کہ شہریوں پر حملے ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کی ہائی جیکنگ کی شدید مذمت کی ہے اور یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک کے مطابق گوتریس نے واضح کیا کہ شہریوں پر حملے ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ منگل کے روز بلوچستان میں مبینہ بلوچ مسلح افراد نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا۔ یہ ٹرین کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی اور اس میں تقریباً 500 مسافر سوار تھے۔
حملہ گُدالار اور پیرو کونڑی کے درمیان کیا گیا، جس کے بعد ٹرین کو پٹری سے اتار کر قبضہ کر لیا گیا۔ بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے چھ سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا اور 100 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا، جن میں سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ BLA نے مزید دھمکی دی کہ اگر پاکستانی فوج نے آپریشن کیا تو تمام یرغمالیوں کو قتل کر دیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ
پڑھیں:
ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہٰذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی، او آئی سی فورم سے بھر پور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں، سندھ طاس معاہدےکے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کرسکتا، پاکستان نے واضح کردیا ہےکہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ تصور کیاجائےگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں،جو ملک دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔