لاہور:

امریکی پابندیوں، بدانتظامی اور بڑھتی آبادی کے سبب ایران معاشی مسائل میں گرفتار، خصوصاً 9 کروڑ آبادی میں سے 6 کروڑ ایرانی زندگی کی عام اشیا نہیں خرید پا رہے جس سے ایرانی معاشرے میں انتشار وبے چینی بڑھی ہے۔

عوام کو ریلف دینے حکومت نے نئی مالی سکیم شروع کر دی ہے، 6 کروڑ لوگوں کو ماہانہ فی کس 50 لاکھ ریال کے کوپن ملیں گے تا کہ وہ آٹا، دال ،سبزی ،چینی ،دودھ ،انڈے ، تیل مقررہ دکانوں سے خریدلیں۔

رقم بظاہر زیادہ لگتی مگر پاکستانی روپوں اور ڈالرز میں بہت کم ہے۔ ماہرین کا کہنا، یہ اقدام کافی نہیں کہ ایرانی حکومت نے کئی ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کردیا۔ وہ اب اپنے 75 فیصد اخراجات ٹیکسوں کی رقم سے پورا کرنا چاہتی ہے۔

مگر اس عمل سے ایران میں مہنگائی مذید بڑھے گی۔درآمدات پر ٹیکس کئی عام اشیا کی قیمتیں بڑھا کر انھیں کھاتے پیتے ایرانیوں کی دسترس سے بھی دور کر سکتے ہیں۔ ایران کی معیشت آئی سی یو میں پہنچ چکی اور اسے تازہ آکسیجن کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسنیپ بیک فعال ہو جائیگا، امانوئل میکرون

دراصل ایران کیخلاف امریکہ کے محکمہ خزانہ کیجانب سے لگائی گئی یکطرفہ پابندیاں پہلے سے ہی نافذ ہیں اسلئے ان پابندیوں کا ایران پر کوئی خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسوی صدر "امانوئل میکرون" نے اسرائیلی چینل 12 کو ایک انٹرویو دیا۔ جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایران پر دوبارہ پابندیاں نافذ کی جا رہی ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس مہینے کے آخر تک ایران پر پابندیاں دوبارہ بحال ہو جائیں گی؟، تو انہوں نے جواب دیا کہ جی ہاں، میرے خیال میں ایسا ہی ہو گا۔ قبل ازیں آکسیوس کے ایک صحافی نے اطلاع دی کہ "اسنیپ بیک" نامی طریقہ کار سے متعلق ایک قرارداد کا مسودہ تیار کیا گیا ہے، جو ایران پر دوبارہ بین الاقوامی پابندیاں نافذ کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ مسودہ آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان میں تقسیم کیا جائے گا اور کل اس پر ووٹنگ ہو گی۔

واضح رہے کہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے لیے 30 دن کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ان ممالک کا دعویٰ ہے کہ ایران نے 2015ء کے جوہری معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔ یورپی ممالک کے اس اقدام کو امریکہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔ تاہم، اس طریقہ کار کے تحت جو پابندیاں لاگو ہونی ہیں ان میں ایران پر کوئی بینکنگ یا تیل کی پابندیاں شامل نہیں۔ دراصل ایران کے خلاف امریکہ کے محکمہ خزانہ کی جانب سے لگائی گئی یکطرفہ پابندیاں پہلے سے ہی نافذ ہیں اس لئے ان پابندیوں کا ایران پر کوئی خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اسنیپ بیک فعال ہو جائیگا، امانوئل میکرون
  • مودی کیلئے نئی مشکل؛ ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی
  • مودی کیلیے نئی مشکل؛ ٹرمپ نے بھارت کو ایرانی بندرگاہ پر دی گئی چُھوٹ واپس لے لی
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ