پاکستان میں ریلوے کا سفر کتنا محفوظ ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو یر غمال بنانے کے بعد ریلوے پولیس نے ٹرینوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ : اقوام متحدہ، چین اور امریکا کی مذمت
ریلوے ذرائع کے مطابق کے لاہور سے جانے والی ایک ٹرین کے اندر 4 سے 5 ریلوے پولیس کے سیکیورٹی اہکار ہوتے ہیں جو وقتاً فوقتاً ریل کے ہر ڈبے میں جاکر صورتحال کو دیکھتے رہتے ہیں۔ عموماً لاہور سے اگر ٹرین سندھ یا پنجاب کے شہروں میں جا رہی ہو تو سیکیورٹی کے اتنے ہی اہکار ٹرین کے اندر موجود ہوتے ہیں۔
جعفر ایکسپریس میں بکنگ 750 مسافروں کی تھیریلوے ذرائع نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس پر 750 مسافروں نے بکنگ کروائی ہوئی تھی اور یہ ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی۔ جب دہشتگردوں نے ٹرین پر حملہ کیا اس وقت ٹرین میں 450 کے قریب مسافر موجود جبکہ باقی 350 مسافر سبی سے اس ٹرین میں چڑھنے تھے لیکن اس سے پہلے سے ہی دہشتگردوں نے ٹرین پر حملہ کر دیا اور مسافروں کو یر غمال بنا لیا۔
مزید پڑھیے: جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن آخری مراحل میں داخل، یرغمالیوں کی بڑی تعداد بازیاب، تمام دہشتگرد ہلاک
ذرائع نے بتایا کہ عموماً لاہور سے جب ٹرین بلوچستان جاتی ہے تو یہاں جاتے ہوئے ہر مسافر کو چیک کیا جاتا ہے اور اس کے سامان کی بھی بغور چیکنگ کی جاتی ہے۔ یہاں سے جو بھی ٹرین جاتی ہے اس کے اندر سیکورٹی کے 4 سے 5 پولیس اہکار ٹرین موجود ہوتے ہیں لیکن جب ٹرین جیکیب آباد پہنچتی ہے تو وہاں پر ٹرین کی مکمل چیکنگ کی جاتی ہے اور جیسے ہی ٹرین سبی پہنچتی ہے تو وہاں سے ایف سی کے ایک یا 2 دستے ٹرین میں پیٹرولنگ کے لیے آجاتے ہیں۔
ایک دستےمیں 8 کے قریب ایف سی کے جوانوں ہوتے ہیں اور یہ دستے پوری ٹرین کے اندر پیٹرولنگ کرتے رہتے ہیں۔ بولان پر پھر چیک پوسٹ آتی جہاں مزید چیکنگ کی جاتی ہے اور ریلوے اپنی پوری سیکیورٹی فراہم کرتی ہے ۔
مزید پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملہ: بھارتی میڈیا کے سفید جھوٹ کو پاکستان میں کون مزید پھیلا رہا ہے؟
ریلوے ذرائع کے مطابق ہائی جیک ہونے والی جعفرایکسپریس میں اکانومی کلاس میں 235 مسافروں کی ریزرویشن تھی۔ اے سی ایل میں 41 اور اے سی بی میں 24 مسافر تھے جبکہ اے سی سلیپر میں 6 مسافر سوار تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ٹرینوں کی سیکیورٹی ٹرین سیکیورٹی ٹرین ہائی جیک جعفر ایکسپریس جعفر ایکسپریس یائی جیکنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ٹرینوں کی سیکیورٹی ٹرین سیکیورٹی ٹرین ہائی جیک جعفر ایکسپریس جعفر ایکسپریس یائی جیکنگ جعفر ایکسپریس ہوتے ہیں کے اندر جاتی ہے
پڑھیں:
پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟
پاکستان اور افغانستان نے باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ترجیحی تجارتی معاہدہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
اس حوالے سے پاکستان کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ معاہدے پر دستخط اسلام آباد میں پاکستانی سیکریٹری کامرس جواد پال اور افغان نائب وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے کیے۔
مزید پڑھیے: پاک افغان تعلقات میں بہتری، تجارت 3 گنا بڑھانے کا ہدف
معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان کو آم، کینو، کیلے اور آلو برآمد کرے گا جبکہ افغانستان پاکستان کو انگور، انار، سیب اور ٹماٹر ترجیحی ٹیرف پر فراہم کرے گا۔
Pakistan's Secretary Commerce Jawad Paul and Afghanistan's Deputy Trade Minister Mullah Ahmadullah Zahid signed the Early Harvest Program of Preferential Trade Agreement (PTA) between the two countries. Under this agreement, Pakistan will export mangoes, kinnows, bananas, and… pic.twitter.com/V9xMKk9C37
— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) July 23, 2025
محمد صادق نے بتایا کہ ان اشیا پر پہلے 60 فیصد سے زائد ٹیرف عائد تھا جو اب کم ہو کر 27 فیصد کر دیا گیا ہے۔ یہ نیا ٹیرف یکم اگست 2025 سے نافذ ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے قابل عمل رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغانستان پاک افغان تجارتی معاہدہ پاکستان محمد صادق