WE News:
2025-04-25@11:28:51 GMT

پاکستان میں ریلوے کا سفر کتنا محفوظ ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

پاکستان میں ریلوے کا سفر کتنا محفوظ ہے؟

جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو یر غمال بنانے کے بعد ریلوے پولیس نے ٹرینوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ : اقوام متحدہ، چین اور امریکا کی مذمت

ریلوے ذرائع کے مطابق کے لاہور سے جانے والی ایک ٹرین کے اندر 4 سے 5 ریلوے پولیس کے سیکیورٹی اہکار ہوتے ہیں جو وقتاً فوقتاً ریل کے ہر ڈبے میں جاکر صورتحال کو دیکھتے رہتے ہیں۔ عموماً لاہور سے اگر ٹرین سندھ یا پنجاب کے شہروں میں جا رہی ہو تو سیکیورٹی کے اتنے ہی اہکار ٹرین کے اندر موجود ہوتے ہیں۔

جعفر ایکسپریس میں بکنگ 750 مسافروں کی تھی

ریلوے ذرائع نے بتایا کہ  جعفر ایکسپریس پر 750 مسافروں نے بکنگ کروائی ہوئی تھی اور یہ ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی۔ جب دہشتگردوں نے ٹرین پر حملہ کیا اس وقت ٹرین میں 450 کے قریب مسافر موجود جبکہ باقی 350 مسافر سبی سے اس ٹرین میں چڑھنے تھے لیکن اس سے پہلے سے ہی دہشتگردوں نے ٹرین پر حملہ کر دیا اور مسافروں کو یر غمال بنا لیا۔

مزید پڑھیے: جعفر ایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن آخری مراحل میں داخل، یرغمالیوں کی بڑی تعداد بازیاب، تمام دہشتگرد ہلاک

ذرائع نے بتایا کہ عموماً لاہور سے جب ٹرین بلوچستان جاتی ہے تو یہاں جاتے ہوئے ہر مسافر کو چیک کیا جاتا ہے اور اس کے سامان کی بھی بغور چیکنگ کی جاتی ہے۔ یہاں سے جو بھی ٹرین جاتی ہے اس کے اندر سیکورٹی کے 4 سے 5 پولیس اہکار ٹرین موجود ہوتے ہیں لیکن جب ٹرین جیکیب آباد پہنچتی ہے تو وہاں پر ٹرین کی مکمل چیکنگ کی جاتی ہے اور جیسے ہی ٹرین سبی پہنچتی ہے تو وہاں سے ایف سی کے ایک یا 2 دستے ٹرین میں پیٹرولنگ کے لیے آجاتے ہیں۔

ایک دستےمیں 8 کے قریب ایف سی کے جوانوں ہوتے ہیں اور یہ دستے پوری ٹرین کے اندر پیٹرولنگ کرتے رہتے ہیں۔ بولان پر پھر چیک پوسٹ آتی جہاں مزید چیکنگ کی جاتی ہے اور ریلوے اپنی پوری سیکیورٹی فراہم کرتی ہے ۔

مزید پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملہ: بھارتی میڈیا کے سفید جھوٹ کو پاکستان میں کون مزید پھیلا رہا ہے؟

ریلوے ذرائع کے مطابق ہائی جیک ہونے والی جعفرایکسپریس میں اکانومی کلاس میں 235 مسافروں کی ریزرویشن تھی۔ اے سی ایل میں 41 اور اے سی بی میں 24 مسافر تھے جبکہ اے سی سلیپر میں 6 مسافر سوار تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی ٹرینوں کی سیکیورٹی ٹرین سیکیورٹی ٹرین ہائی جیک جعفر ایکسپریس جعفر ایکسپریس یائی جیکنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی ٹرینوں کی سیکیورٹی ٹرین سیکیورٹی ٹرین ہائی جیک جعفر ایکسپریس جعفر ایکسپریس یائی جیکنگ جعفر ایکسپریس ہوتے ہیں کے اندر جاتی ہے

پڑھیں:

دوران پرواز جہاز کی چھت گر پڑی، مسافر ہاتھوں سے تھامنے پر مجبور

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکہ میں ایوی ایشن کی دنیا ایک اور حیرت انگیز واقعے سے لرز اٹھی، جب اٹلانٹا سے شکاگو جانے والی ڈیلٹا ایئر لائن کی پرواز میں دورانِ پرواز اچانک جہاز کی چھت گر گئی۔ مسافروں کو اپنی جان بچانے کے لیے چھت کو اپنے ہاتھوں سے تھامنا پڑا، تاکہ وہ مکمل طور پر نہ گر جائے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تقریباً 30 ہزار فٹ کی بلندی پر متعدد مسافر اپنے ہاتھ اوپر کر کے چھت کی پینل کو سنبھال رہے ہیں۔ اس واقعے کی ویڈیو ٹک ٹاک پرلوکاس مائیکل پینے نے شیئر کی، جسے 1.95 لاکھ سے زائد ویوز مل چکے ہیں۔

لوکاس مائیکل پینے نے ویڈیو کے ساتھ لکھا، ’میرا دوست اس ڈیلٹا فلائٹ پر تھا جب جہاز کی چھت نیچے گر گئی۔ اٹینڈنٹس نے آخرکار ڈکٹ ٹیپ سے اسے ٹھیک کیا، لیکن کافی دیر تک مسافروں کو ہی اسے سہارا دینا پڑا۔‘

View this post on Instagram

A post shared by pete koukov☔️ (@eggxit)


ڈیلٹا ایئر لائن کے ترجمان نے نیویارک پوسٹ کو بتایا، ’ہم اپنے صارفین کی صبر و تحمل اور تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم تاخیر پر معذرت خواہ ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ بوئنگ 717 طیارے کی اندرونی پینل کو دوبارہ اپنی جگہ پر لگا دیا گیا تھا تاکہ مسافروں کو مزید اس کو تھامنے کی ضرورت نہ پڑے۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ متاثرہ مسافروں کو تقریباً دو گھنٹے کی تاخیر کے بعد متبادل جہاز سے شکاگو روانہ کیا گیا۔

تاہم سوشل میڈیا صارفین اور پرواز میں موجود افراد نے ڈیلٹا ایئر لائن پر سخت تنقید کی۔ ایک خاتون نے تبصرہ کیا، ’میں اس پرواز میں آگے کی سیٹ پر بیٹھی تھی، یہ واقعی بہت خوفناک تجربہ تھا۔‘

ایک اور صارف نے لکھا، ’ڈیلٹا نے صرف 10 ہزار میل (یعنی تقریباً 100 ڈالر) کی پیشکش کی، جب کہ ہمیں گھنٹوں انتظار کرنا پڑا اور دوسرا جہاز لینا پڑا۔‘
مزاحیہ انداز میں ایک صارف نے کہا، ’اسی لیے میں گاڑی میں سفر کرتا ہوں۔‘

یہ واقعہ واحد نہیں، بلکہ حالیہ دنوں میں کئی ہوائی حادثات پیش آئے ہیں۔

15 اپریل کو فلوریڈا سے پورٹو ریکو جانے والی فرنٹیئر ایئر لائنز کی پرواز میں لینڈنگ کے دوران ایک پہیہ ٹوٹ گیا، جس کے بعد مسافروں کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے۔
اسی طرح، فروری میں ٹورانٹو کے پیئرسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ڈیلٹا طیارہ لینڈنگ کے دوران الٹ گیا تھا۔

یہ حالیہ واقعہ ایوی ایشن کے بڑھتے ہوئے مسائل کی نشاندہی کرتا ہے، جن سے مسافر عدم تحفظ کا شکار ہو رہے ہیں۔ ڈیلٹا ایئر لائن پر دباؤ ہے کہ وہ مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کرے، اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کرے۔

متعلقہ مضامین

  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس 5 سال بعد بحال، بھکر سٹیشن پر شاندار استقبال
  • پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
  • پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین پانچ سال بعد بحال، بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال
  • امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات
  • ریلوے پولیس نے سیکیورٹی پیکیج تیار کرلیا، حنیف عباسی
  • نہروں کا معاملہ شدت اختیار کر گیا: قوم پرست جماعت نے ریلوے ٹریک بند کر دیا
  • وفاقی حکومت کا پانچ سال بعد خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین سروس کو بحال کرنے کا فیصلہ
  • نہروں کا معاملہ، نوابشاہ میں قوم پرست جماعت نے ریلوے ٹریک بند کر دیا
  • دوران پرواز جہاز کی چھت گر پڑی، مسافر ہاتھوں سے تھامنے پر مجبور