پختونخوا میں موسم ابرآلود، گرج چمک کے ساتھ بارش اور برفباری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں موسم آج ابر آلود ہے جب کہ گرج چمک کے ساتھ بارش اور برف باری کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی ابر آلود ہنے کا امکان ہے۔ اُدھر چترال، دیر، سوات ، بالائی و زیریں دیر، باجوڑ، ملاکنڈ اور دیگر علاقوں میں کہیں کہیں گرچ چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں مانسہرہ، کوہستان تورغر،ایبٹ میں بھی گرچ چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔
دریں اثنا پشاور شہر کا درجہ حرارت گزشتہ روز 14 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ کالام میں 2، مالم جبہ ایک ڈگری، پاراچنار کا منفی ایک، ڈیرہ اسماعیل خان 16 اور سیدو شریف 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چمک کے ساتھ بارش کا امکان
پڑھیں:
چین؛ 31 دسمبر تک شادی کرنے والوں پر حکومت نے انعامات کی بارش کردی
چین کی حکومت نے نوجوانوں میں شادی کے رجحان میں اضافے اور بچوں کی پیدائش کو فروغ دینے کے لیے پُرکشش اعلانات کیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کم ترین شرح پیدائش سے نبرد آزما چین نے اپنی پالیسیوں میں تاریخی تبدیلیوں کا آغاز کردیا ہے۔
اس سلسلے میں پہلے ہی صرف ایک بچے کی پیدائش کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے تاکہ ملک میں نوجوانوں کی شرح میں اضافہ ہو۔
تاہم اب چین کے شہر نِنگبو کی انتظامیہ نے نوجوان جوڑوں کے لیے ایک اور پُرکشش پیشکش کی ہے جس میں 28 اکتوبر سے 31 دسمبر کے درمیان شادی کرنے والوں کو انعامات دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر تک شادی کرنے والے جوڑے ایک خصوصی واؤچر کے حقدار ہوں گے جس کی مالیت ایک ہزار یو آن ہوگی۔
ان واؤچرز کے ذریعے نئے جوڑا اپنی شادی کی شاپنگ کرسکتا ہے، فوٹوگرافی اور ہوٹل میں قیام کے اخراجات پورے کرسکتے ہیں۔
اس اقدام کا مقصد ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزانی کرنا ہے جو پیسوں کی کمی کے باعث شادی کرنے سے کتراتے ہیں۔
علاوہ ازیں ان جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے بھی علاج معالجے، پرورش میں معاونت اور غذائی ضروریات پوری کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔
یاد رہے کہ چین کی آبادی 1.4 ارب ہے اور یہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے لیکن آبادی کی اکثریت ضعیف افراد پر مشتمل ہے۔
جس کی وجہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے برسوں سے دوسرے بچے کی پیدائش پر عائد پابندی ہے لیکن اب نوجوانوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہوگئی اور ملک میں نوجوان ملازمین کی قلت ہے۔ پورا معاشرہ عمر رسیدگی کا شکار ہے۔