’پانی میں جذبات ہوتے ہیں، یہ باتیں سنتا ہے‘، جویریہ سعود کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و میزبان جویریہ سعود کا کہنا ہے کہ پانی کے اندر جذبات ہوتے ہیں اور وہ سن سکتا ہے۔
حال ہی میں جویریہ سعود نے رمضان ٹرانسمیشن میں کہا کہ جاپانی سائنسدان نے تحقیق کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پانی بھی جذبات رکھتا ہے۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ سائنسدان نے تجربے کے لیے دو بوتلوں میں پانی ڈال کر ان کے سامنے مثبت اور منفی باتیں کیں اور پھر بوتلوں میں موجود پانی کو جانچا۔
یہ بھی پڑھیں: سعود بالی ووڈ اسٹار ورن دھون سے مشہور اداکار ؟ جویریہ سعود کا انکشاف
انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصے بعد جاپانی سائنس دان نے دیکھا کہ جس پانی کی بوتل کے سامنے انہوں نے منفی باتیں کی تھیں، اس بوتل کا پانی گدلا ہوچکا تھا اور جس پر اچھی باتیں کی تھیں اس کا پانی ویسا ہی رہا۔
جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ کھانا تیار کرتے وقت جو شخص جیسے جذبات اور الفاظ کہے گا، کھانا بھی اسی طرح ہی بنے گا۔ ان کی بات پر ایمن خان نے کہا کہ شاید اسی لیے کہا جاتا ہے کہ ماں کے تیار کردہ کھانے جیسا ذائقہ کسی کا نہیں ہو سکتا اور بہنوں کے ہاتھ کے کھانے کا ذائقہ ہی الگ ہوتا ہے۔
جویریہ سعود کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور صارفین نے اس پر دلچسپ تبصرے کیے کسی نے کہا کہ اداکارہ نے بالکل ٹھیک بات کی ہے جبکہ کئی صارفین ان کا مذاق بناتے نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: جویریہ سعود نے مفت انٹرویوز دینے سے انکار کیوں کیا؟
ایک صارف نے جویریہ سعود کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ’کہاں سے آتے ہیں یہ لوگ، کیا سننا اور دیکھنا پڑ رہا ہے‘۔ ایک صارف نے کہا کہ لوگ جویریہ سعود کا مذاق صرف اس لیے اڑا رہے ہیں کیونکہ وہ اداکارہ ہیں۔ جبکہ کئی صارفین نے اداکارہ سے سوال کیا کہ ’جاپان کے سائنسدان اور پانی کو اس بات کا پتہ پے‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پانی جذبات جویریہ سعود رمضان ٹرانسمیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پانی جذبات جویریہ سعود جویریہ سعود کا کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل نے حزب اللہ کی زیر زمین ڈرونز فیکٹریوں کو تباہ کردیا؛ ویڈیو وائرل
اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے زیرِ زمین ڈرون ساز کارخانوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اس کارروائی سے قبل شہریوں کو ان عمارتوں سے 300 میٹر دور چلے جانے کی ہدایت کی تھی۔
عربی زبان میں جاری ایک پیغام میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ آپ حزب اللہ کی تنصیبات کے قریب ہیں۔ اپنی اور اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے فوراً دور چلے جائیں۔
اس انتباہ کے بعد ہزاروں افراد اپنے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر جانے لگے جس سے آس پاس کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا تھا اور افراتفری مچ گئی تھی۔
צה”ל תקף בדאחייה ובדרום לבנון אתרים תת-קרקעיים לייצור ואחסון כטב”מים וסדנה לייצור רחפנים
לפני זמן קצר, צה"ל תקף באופן ממוקד באמצעות מטוסי קרב, אתרי ייצור ומחסני כטב"מים בשימוש היחידה האווירית של ארגון הטרור חיזבאללה (127), בדאחייה שבביירות ובדרום לבנון.
היחידה האווירית הוציאה… pic.twitter.com/4CCd7obPjy
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملے میں تباہ کی گئیں یہ تنصیبات حزب اللہ کی ایئر ڈیفنس کے "یونٹ 127" کے زیر استعمال تھیں جہاں ہزاروں ڈرونز تیار کیے جا رہے تھے۔
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈرونز بنانے کے یہ کارخانے ایران کی سرپرستی، تکنیکی معاونت اور مالی امداد سے چل رہے تھے۔
ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ڈرونز بنانے کے ان کارخانوں کا جاری رہنا نومبر میں طے پانے والے اسرائیل اور لبنان سیزفائر معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیروت میں حملوں کے صرف چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبے "عین قانا" میں بھی شہریوں کو انخلاء کی وارننگ جاری کی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ وہاں بھی حزب اللہ کی ڈرون ورکشاپس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ اس علاقے سے انخلا کے بعد بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں تاہم تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے دوران اب تک حزب اللہ کی قیادت سمیت 180 سے زائد جنگجوؤں کو صیہونی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔