خیبر پختونخوا کابینہ نے رمضان سے قبل ہی ماہ صیام میں کم آمدنی اور غریب طبقے کی ریلیف کے لیے ریلیف پیکچ کی منظوری دی جو 10 ہزار روپے نقد ہے۔ تاہم رمضان المبارک کا ایک عشرہ گزر جانے کے باوجود تقسیم کا عمل شروع نہ ہو سکا۔

کابینہ کی منظوری کے بعد محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا نے رمضان پیکچ کی تقسیم کے لیے فنڈز بھی محکمہ سماجی بہبود کو جاری کر دیے ہیں جو مستحق افراد میں تقسیم کیے جائیں گے۔

نقد رمضان پیکیج

خیبر پختونخوا حکومت نے ماہ رمضان میں غریب اور کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے رمضان پیکیج کا اعلان کیا ہے جس میں مستحق خاندانوں کو راشن کی جگہ نقدی دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی رمضان پیکیج کے طور پر نقد رقم دی گئی تھی۔ صوبائی حکومت کے مطابق رمضان پیکیج شفاف طریقے سے دیا جائے گا، اس میں کسی قسم کی کٹوتی نہیں ہو گی۔

رمضان ریلیف پیکیج تاخیر کا شکار کیوں، شروع کب سے ہو گا؟

رمضان المبارک سے قبل ہی کابینہ سے منظوری اور فنڈز ریلیز ہونے کی باوجود تقسیم کا عمل تاحال شروع نہیں ہو سکا ہے۔ یہ امر مستحق افراد میں بے چینی کا سبب بن رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیےوزیر اعظم کا رمضان ریلیف پیکیج، کون حاصل کرسکتا ہے، کیسے اپلائی کرنا ہے؟

محکمہ خزانہ کے ایک افسر نے بتایا کہ رمضان ریلیف کے لیے صوبائی حکومت پہلے سے تیار تھی۔ اور کابینہ سے منظوری کے بعد فنڈز محکمہ سماجی بہبود کو جاری کیے گئے۔ جن کی تقسیم اس محکمہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان ریلیف کے ضمن میں محکمہ خزانہ نے 10 اعشاریہ 7 ارب روپے جاری کیے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ فنڈز کی کمی نہیں ہے۔

دوسری طرف محکمہ سماجی بہبود میں موجود ذرائع نے بتایا کہ رمضان ریلیف پیکیج کی تقسیم کی لیے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ اور فہرست کے مطابق مستحق افراد کو ان کے شناختی کارڈ نمبر پر پیسے دیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پیکیج کی منظوری ماہ رمضان سے قبل ہوئی تھی۔ تاہم اس کے لیے فنڈز رمضان شروع ہونے کے بعد ہی جاری  ہوئے جبکہ محکمے کو 15 رمضان تک وقت دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقسیم کا عمل 15 رمضان سے شروع ہو جائے گا۔ اس پر کام جاری ہے۔ تاخیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فنڈز تاخیر سے جاری ہوئے جبکہ لسٹ کو دوبارہ کراس چیک کے بعد حتمی شکل دی گئی۔

رمضان پیکیج کس کو ملے گا؟

خیبر پختونخوا حکومت دوسری بار نقد رقم کی صورت میں رمضان ریلیف دے رہی ہے۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیر سٹر سیف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رمضان پیکج صوبے کے مستحق خاندانوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ اور ہر مستحق خاندان کو 10 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان پیکیج سے صوبے کے 10 لاکھ سے زائد مستحق خاندانوں مستفید ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیےتاریخی رمضان ریلیف پیکیج: کون سی اشیا کتنے روپے سستی فروخت ہوں گی؟

انہوں نے بتایا کہ امدادی پیکچ  بینکوں اور ایزی پیسہ کے ذریعے شفاف طریقے سے مستحق خاندانوں تک پہنچائی جائے گی جبکہ بینک اور دیگر چارجز صوبائی حکومت خود برداشت کرے گی تاکہ مستحق افراد کو پوری رقم ملے۔ ریلیف پیکیج کی تقسیم بے نظیر اِنکم سپورٹ اور احساس پروگرام کی بنیاد پر ہو گی تاہم یتیم اور دہشتگردی سے متاثرہ افراد کو بھی اس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں صوبے کے تمام خواجہ سراؤں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر امدادی پیکیج فراہم کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خیبر پختونخوا رمضان ریلیف پیکیج.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا رمضان ریلیف پیکیج رمضان ریلیف پیکیج نے بتایا کہ رمضان خیبر پختونخوا مستحق افراد رمضان پیکیج کی تقسیم کے لیے کے بعد

پڑھیں:

نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ

پشاور:

ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔

اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
  •  حکومت کا طلبہ کو 10,000 مفت ای بائیکس دینے کا اعلان
  • کرم میں فریقین کے تمام بنکرز گرا دیے گئے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • خیبر پختونخوا مری کو 129 سال سے جاری مفت پانی کی فراہمی کیوں بند کرنے جا رہا ہے؟
  • خیبر پختونخوا میں پولیو ڈیوٹی پر مامور پولیس پارٹی پر حملہ
  • خیبر پختونخوا میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
  • خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری
  • پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا ایوان کردار ادا کرے، شبلی فراز