آدھا رمضان گزر گیا، خیبر پختونخوا کے مستحقین کو رمضان پیکیج نہ مل سکا، کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا کابینہ نے رمضان سے قبل ہی ماہ صیام میں کم آمدنی اور غریب طبقے کی ریلیف کے لیے ریلیف پیکچ کی منظوری دی جو 10 ہزار روپے نقد ہے۔ تاہم رمضان المبارک کا ایک عشرہ گزر جانے کے باوجود تقسیم کا عمل شروع نہ ہو سکا۔
کابینہ کی منظوری کے بعد محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا نے رمضان پیکچ کی تقسیم کے لیے فنڈز بھی محکمہ سماجی بہبود کو جاری کر دیے ہیں جو مستحق افراد میں تقسیم کیے جائیں گے۔
نقد رمضان پیکیجخیبر پختونخوا حکومت نے ماہ رمضان میں غریب اور کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے رمضان پیکیج کا اعلان کیا ہے جس میں مستحق خاندانوں کو راشن کی جگہ نقدی دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی رمضان پیکیج کے طور پر نقد رقم دی گئی تھی۔ صوبائی حکومت کے مطابق رمضان پیکیج شفاف طریقے سے دیا جائے گا، اس میں کسی قسم کی کٹوتی نہیں ہو گی۔
رمضان ریلیف پیکیج تاخیر کا شکار کیوں، شروع کب سے ہو گا؟رمضان المبارک سے قبل ہی کابینہ سے منظوری اور فنڈز ریلیز ہونے کی باوجود تقسیم کا عمل تاحال شروع نہیں ہو سکا ہے۔ یہ امر مستحق افراد میں بے چینی کا سبب بن رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیےوزیر اعظم کا رمضان ریلیف پیکیج، کون حاصل کرسکتا ہے، کیسے اپلائی کرنا ہے؟
محکمہ خزانہ کے ایک افسر نے بتایا کہ رمضان ریلیف کے لیے صوبائی حکومت پہلے سے تیار تھی۔ اور کابینہ سے منظوری کے بعد فنڈز محکمہ سماجی بہبود کو جاری کیے گئے۔ جن کی تقسیم اس محکمہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان ریلیف کے ضمن میں محکمہ خزانہ نے 10 اعشاریہ 7 ارب روپے جاری کیے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ فنڈز کی کمی نہیں ہے۔
دوسری طرف محکمہ سماجی بہبود میں موجود ذرائع نے بتایا کہ رمضان ریلیف پیکیج کی تقسیم کی لیے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ اور فہرست کے مطابق مستحق افراد کو ان کے شناختی کارڈ نمبر پر پیسے دیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پیکیج کی منظوری ماہ رمضان سے قبل ہوئی تھی۔ تاہم اس کے لیے فنڈز رمضان شروع ہونے کے بعد ہی جاری ہوئے جبکہ محکمے کو 15 رمضان تک وقت دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقسیم کا عمل 15 رمضان سے شروع ہو جائے گا۔ اس پر کام جاری ہے۔ تاخیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فنڈز تاخیر سے جاری ہوئے جبکہ لسٹ کو دوبارہ کراس چیک کے بعد حتمی شکل دی گئی۔
رمضان پیکیج کس کو ملے گا؟خیبر پختونخوا حکومت دوسری بار نقد رقم کی صورت میں رمضان ریلیف دے رہی ہے۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیر سٹر سیف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رمضان پیکج صوبے کے مستحق خاندانوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ اور ہر مستحق خاندان کو 10 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان پیکیج سے صوبے کے 10 لاکھ سے زائد مستحق خاندانوں مستفید ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیےتاریخی رمضان ریلیف پیکیج: کون سی اشیا کتنے روپے سستی فروخت ہوں گی؟
انہوں نے بتایا کہ امدادی پیکچ بینکوں اور ایزی پیسہ کے ذریعے شفاف طریقے سے مستحق خاندانوں تک پہنچائی جائے گی جبکہ بینک اور دیگر چارجز صوبائی حکومت خود برداشت کرے گی تاکہ مستحق افراد کو پوری رقم ملے۔ ریلیف پیکیج کی تقسیم بے نظیر اِنکم سپورٹ اور احساس پروگرام کی بنیاد پر ہو گی تاہم یتیم اور دہشتگردی سے متاثرہ افراد کو بھی اس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں صوبے کے تمام خواجہ سراؤں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر امدادی پیکیج فراہم کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خیبر پختونخوا رمضان ریلیف پیکیج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا رمضان ریلیف پیکیج رمضان ریلیف پیکیج نے بتایا کہ رمضان خیبر پختونخوا مستحق افراد رمضان پیکیج کی تقسیم کے لیے کے بعد
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں: فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کیے جا رہے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اچھی بات ہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے مل کر سینیٹ الیکشن لڑا۔
ان کا کہنا ہے کہ سوات سانحہ ہوا لیکن کے پی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی اقدامات کرنا ہوں گے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت اور اپوزیشن کو مل کر 11 نشستوں کا فیصلہ کرنا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال سے متعلق نوجوانوں کے لیے درست سمت کا تعین کرنا ہے، چاہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کی پہچان انتہا پسندی سے نہیں کھیلوں اور سیاحت سے ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کا سافٹ امیج نوجوانوں کی رہنمائی سے ہی اجاگر کیا جا سکتا ہے، نجی تنظیموں کی جانب سے نوجوانوں کے لیے اقدامات خوش آئند ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہمیں عسکریت پسندی کا مقابلہ نوجوانوں اور سافٹ امیج سے کرنا ہے۔ ہمیں فیک نیوز کا خاتمہ کرنا ہے، ہمارے معاشرے پر فیک نیوز کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔