لاہور: ایف آئی اے کا پاسپورٹ آفس پر چھاپہ، 7 ایجنٹس گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
--فائل فوٹو
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لاہور میں پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاؤن پر چھاپہ مار کر وہاں سے 7 ایجنٹس گرفتار کر لیے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ایجنٹوں میں کامران، اللّٰہ دتہ، سفیان، علی رضا، اکرام اور آصف شامل ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) سائبر کرائم سرکل نے آن لائن جنسی ہراسانی کے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا ہےکہ ملزمان سے ٹوکن، بینک چالان اور رسیدیں برآمد کر لی گئی ہیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان شہریوں سے پاسپورٹس بنوانے کے لیے پیسے بٹور رہے تھے، تمام ملزمان کا تعلق لاہور کے مختلف علاقوں سے ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے
پڑھیں:
کراچی میں 3 انتہائی مطلوب بھتہ خور گرفتار
ملزمان تاجروں کی رہائش گاہ اور دفاتر پر ہوائی فائرنگ میں بھی ملوث ہیں، گرفتار ملزمان کا سابقہ مجرمانہ ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ نے خواجہ اجمیر نگری سے تین انتہائی مطلوب بھتہ خوروں کو گرفتار کرلیا۔ ایس ایس پی ایس آئی یو و سی آئی اے امجد احمد شیخ کے مطابق ملزمان کا تعلق بھتہ خور بہادر پی ایم ٹی گروہ سے نکلا ہے۔ پولیس نے گرفتار ملزمان سے غیر قانونی اسلحہ اور گولیاں برآمد کی ہیں۔ ایس آئی یو نے خفیہ اطلاع پر خواجہ اجمیر نگری کے علاقے میں چھاپہ مارا تو بھتہ خور ملزمان نے پولیس کو دیکھ کر فائرنگ کر دی۔ پولیس نے کامیاب حکمت عملی سے تینوں مسلح ملزمان کو گرفتار کیا، جن کی شناخت اویس، شاہد اور ابوبکر کے ناموں سے ہوئی۔ ایس ایس پی امجد شیخ نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ان انکشافات کے مطابق ملزمان تاجروں کی ریکی کرنے کے ساتھ ساتھ انکے خاندان کی معلومات بھی حاصل کرتے تھے، ملزمان تاجروں کی تمام تر معلومات گروہ کے سرغنہ بہادر پی ایم ٹی کو دیتے تھے، گرفتار ملزمان تاجروں کو بھتے کے لفافے بھی پہنچاتے تھے، لفافے میں بھتے کی پرچیاں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں تحریر ہوتی تھیں۔ امجد شیخ نے بتایا کہ ملزمان تاجروں کی رہائش گاہ اور دفاتر پر ہوائی فائرنگ میں بھی ملوث ہیں، گرفتار ملزمان کا سابقہ مجرمانہ ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے، ملزمان پر بھتہ خوری، غیر قانونی اسلحے، پولیس پر فائرنگ کے متعدد مقدمات درج ہیں۔ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔