قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس پر حملے کیخلاف متفقہ قرار داد منظور
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس پر حملے کیخلاف متفقہ قرار داد منظور کر لی گئی۔
قومی اسمبلی میں قرار داد وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
قراداد کے متن کے مطابق جعفر ایکسپریس واقعے اور تمام دہشت گرد واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔
ایوان میں پیش کردہ قراردار کے متن میں کہا گیا کہ قومی سلامتی سے متصادم نظریات کو پھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی ان لائن فراڈ کا نشانہ بن گئی
قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان حادثے میں جاں بحق ہونے والے معصوم شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، ایوان بہادر سکیورٹی فورسز کی ستائش کرتا ہے اور بلا تفریق رنگ و نسل عوام سے دہشتگردی کے خلاف منظم ہونے کا اعادہ کرتا ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نا اہل یا میر جعفر تھے؟
مردان میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور میرے گھر (ڈیرہ اسماعیل خان) کے تھے، اُن سے متعلق پتا تھا کہ کیا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں علی امین کو کیوں نکالا، وہ کرپٹ تھے، نااہل تھے یا میر جعفر کا کرداد ادا کر رہے تھے؟ اب ہم اڈیالہ جیل سے پوچھتے ہیں کہ ہمارے شہر کے وزیراعلیٰ کو کیوں نکالا؟
گورنر کے پی نے مزید کہا کہ علی امین نئے وزیراعلیٰ کو دہشت گردی کرپشن اور لوٹ مار کا تحفہ دے کر چلے گئے، خواہش ہے کہ نئے وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ صوبے کی بہتری کے لیے کام کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی ابھی نئے آئے ہیں، کارکردگی دکھانےکے لیے انہیں وقت درکار ہے۔