سوشل میڈیا پروپیگنڈا: عمر ایوب کی پیشی، جے آئی ٹی پر ہی سوال اٹھادیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سوشل میڈیا پر غیر ذمے دارانہ پوسٹس کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے روبرو پیش ہوئے جہاں انہوں نے تحقیقاتی ٹیم پر ہی سوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پروپیگنڈا: پی ٹی آئی لیڈرز جے آئی ٹی کے روبرو پیش، 11 مارچ کو دوبارہ طلب
جے آئی ٹی آئی جی آسلام آباد کی سربراہی میں بنائی گئی ہے جس نے عمر ایوب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ سے متعلق پوچھ گچھ کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر ایوب نے آئی جی اسلام آباد کی جے آئی ٹی میں شمولیت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک ایف آئی آر میں آپ کو نامزد کیا ہوا ہے آپ کیسے جے آئی ٹی کا حصہ بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیے: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کی پھر طلبی
عمر ایوب نے کہا کہ میرے خلاف جو شکایات ہیں وہ مجھے تحریری شکل میں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مواد سوشل میڈیا سے ہی اکٹھا کیا گیا ہے اس کے ثبوت اور سوالات فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا کام ہی اپوزیشن کرنا ہے اگر اختلاف نہ کروں تو پھر کیا کروں۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ، جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
تاہم جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی سوال نامہ دینے سے انکار کر دیا گیا جس پر عمر ایوب نے کہا کہ یہ سوالات محض ہوائی فائرنگ ہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جے آئی ٹی سوشل میڈیا پروپیگنڈا عمر ایوب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جے ا ئی ٹی سوشل میڈیا پروپیگنڈا عمر ایوب سوشل میڈیا پر جے ا ئی ٹی عمر ایوب کہا کہ
پڑھیں:
سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
پنجاب کے سکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔