عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کے مستقل نمائندے نے افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے دعوے کو دہراتے ہوئے اسے چین، روس اور ایران کی مشترکہ تشویش قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ طالبان حکومت داعش پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے اور داعش خراسان طالبان حکومت کے لیے ایک سنگین چیلنج بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کی حکومت داعش دہشت گرد گروہ سے لڑنے کا دعویٰ کرتی ہے، لیکن وہ دوسرے دہشت گرد گروہوں جیسے القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ لبریشن موومنٹ سے لاتعلق رہی ہے۔ منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کرمان، ماسکو اور پشاور میں داعش کے مہلک حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طالبان اس دہشت گرد گروہ کو قابو کرنے اور اس کا مقابلہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

عالمی خبر رساں ادارے پاکستان کے مستقل نمائندے نے افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے دعوے کو دہراتے ہوئے اسے چین، روس اور ایران کی مشترکہ تشویش قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ افغانستان میں تقریباً 6000 فعال کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ سے اس کے تعلقات علاقائی ممالک کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں بتایا کہ پاکستان، دوسرے ممالک کے تعاون سے، افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے کے لیے دوحہ پراسس کے فریم ورک کے اندر ایک خصوصی گروپ قائم کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افغانستان میں کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی برقرار رکھنے پر متفق

ویب ڈیسک: پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی برقرار رکھنے پر متفق ہوگئے۔

ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات پر جاری مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ افغانستان، پاکستان، ترکیہ اور قطر کے نمائندوں نے 25 سے 30 اکتوبر 2025 تک استنبول میں اجلاس منعقد کئے جن کا مقصد اس جنگ بندی کو مضبوط بنانا تھا جو 18 اور 19 اکتوبر 2025 کو دوحہ میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان طے پائی تھی۔

ملکی ذخائرمجموعی طور  کم ہو کر 19.68ارب ڈالر رہ گئے

 اعلامیے کے مطابق تمام فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا ہے اور عملدرآمد کے مزید طریقہ کار پر غور و خوض اور فیصلہ استنبول میں 6 نومبر 2025ء کو اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

تمام فریقین نے ایک مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو امن کے تسلسل کو یقینی بنائے گا اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے فریق پر سزا عائد کرے گا۔

آئی جی پنجاب کا سرگودھا کا دورہ ؛پولیس خدمت مرکز اور سیف سٹی پراجیکٹ کا جائزہ

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ثالثوں کے طور پر ترکیہ اور قطر نے دونوں فریقوں کی فعال شرکت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پائیدار امن و استحکام کے لئے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے،پاکستان
  • جہادِ افغانستان کے اثرات
  • فرانس: دہشت گردی کا الزام، افغان شہری گرفتار
  • فرانس میں دہشت گردی کے الزام میں افغان شہری گرفتار
  • فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں
  • دہشت گردوں کی سرپرستی کاخاتمہ ناگزیر
  • افغان طالبان سے مذاکرات میں پاکستان کا مؤقف لکھ کر مان لیا گیا ہے، طلال چوہدری
  • پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پر طالبان حکومت کے حمایت یافتہ افغان باشندے ملوث ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ نے تصدیق کردی
  • پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی برقرار رکھنے پر متفق