ملزم ارمغان نے دھمکیاں دینے کے کیس میں اعتراف جرم کرلیا، تفتیشی افسر
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان نے اپنےخلاف درج مقدمات میں پیش وکیل کو دھمکیاں دینے کے کیس میں اعتراف جرم کرلیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر نے ملزم ارمغان کےخلاف کیس کا ضمنی چالان جمع کروا دیا، جس کے مطابق ملزم نے جیل میں تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرلیا۔
چالان کے مطابق ایڈووکیٹ سیف جتوئی مقدمات میں مدعی کی طرف سے پیش ہوتے تھے، يہ مقدمات ارمغان پر تھانا گزری اور تھانہ درخشاں میں درج تھے، ارمغان نےاپریل 2024 کو وکیل اور اس کی فیملی کو واٹس ایپ پر گالیاں دی۔
ملزم کے خلاف وکیل نے تھانا بوٹ بیسن میں مقدمہ درج کروایا، ملزم کی عدم گرفتاری پر چالان داخل دفتر کردیا گیا تھا، 17 فروری کو پولیس نے ارمغان سے تفتیش کےلیے اے ٹی سی کلفٹن سے اجازت لی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔