اے پی سی کیلئے پی ٹی آئی کے پاس جانے کو تیارہیں مگرشرائط قبول نہیں،وزیردفاع
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد:وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ مجوزہ اے پی سی کے لیے ہم پی ٹی آئی کے پاس جانے کو تیارہیں،اے پی سی میں پی ٹی آئی کی شرکت غیرمشروط ہونی چاہئے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے اے پی سی بلانے کی تجویزسے متعلق کہاکہ پی ٹی آئی کی طرف سےشہبازشریف کی تجویزکاحصہ بننے کے لیے قبل ازوقت شرط لگادی گئی ، پی ٹی آئی آج کہہ رہی ہے کہ بانی کو پیرول پر رہاکیا ،اے پی سی میں شرکت غیرمشروط ہونی چاہئے پی ٹی آئی پہلے ہی شرطیں لگارہی ہے تو ان کے اخلاص پرسوال اٹھتاہے اور اس سے ان کی نیت پتہ چلتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کاکوئی ایک بیان دکھادیاجائے جو انہوں نے دہشت گردی کے خلاف دیاہو۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اس فوج کو گالی دیتی جس کی چھتری تلے چارسال حکومت کی ،پی ٹی آئی کانظریہ ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں،ملک وقوم کی خاطرکسی عمل میں شرکت کے لیے ایک شخص کی پخ نہ لگائیں،بے نظیربھٹودہشت گردی میں شہیدہوئیں ان کی پارٹی نے کبھی شرائط نہیں رکھیں،پی ٹی آئی ایک شخص اور اپنے مفادات کی جنگ لڑرہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ماضی میں ہماری قیادت جیل میں رہی مگرپارٹی تمام عمل میں شمولیت کرتی رہی
وزیردفاع نے کہا کہ امریکہ اوریورپ میں بیٹھ کر جو لوگ پوسٹیں کررہے ہیں ان کے نام سب جانتے ہیں۔جو ٹویٹ میں نے پڑا ہے وہ پی ٹی آئی کے آفیشل اکاونٹ سے ہواہے۔
انہوں کہاکہ معاشی ترقی کی ٹھنڈی ہواپہلے بلوچستان کے عوام کو محسوس ہونی چاہئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی اے پی سی
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔