قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس پر مذمتی قرارداد متفقہ منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کسی بھی گروہ کو ملک کے امن، خوشحالی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں
عوام دہشت گردی کیخلاف متحد ہو جائیں، تمام شکلوں میں انتہا پسندی کو مسترد کیا جائے
قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے پر مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔قرارداد وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قومی اسمبلی میں پیش کی۔ قرارداد پر اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان کے دستخط موجود ہیں۔قرارداد کے متن کے مطابق جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے اور ملک کے امن کو تہہ و بالا کرنے والی دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی پرزور مذمت کرتے ہیں، قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کا عزم کرتی ہے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی گروہ، کوئی فرد کو ملک کے امن، خوشحالی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، ملک کی علاقائی حدود میں خوف، نفرت یا تشدد پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔قرارداد میں کہا گیا کہ ملک کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی کی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے انتھک محنت کرنے کا عہد کرتے ہیں۔قرارداد کے مطابق ایوان ان بہادر مردوں اور خواتین کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے اس المناک واقعے میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، افواج پاکستان، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کے غیر متزلزل عزم، بہادری اور شہریوں کی جانوں کے تحفظ اور پاکستان کی سالمیت کے تحفظ کے لیے دی جانے والی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اس واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو بے اثر کرنے میں ان کی بہادرانہ کوششیں ہماری سیکیورٹی فورسز کے عزم اور تیاری کی عکاسی کرتی ہیں۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام بلاتفریق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہو جائیں، تمام شکلوں میں انتہا پسندی کو مسترد کیا جائے اور آنے والی نسلوں کے لیے ہماری قوم کے امن، تحفظ اور خوشحالی کو یقینی بنایا جانا چاہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور
قرارداد کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں تمام سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کیساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔