ملک کی ترقی کیلئے حکومت اور اس کے اتحادی رات دن کام کررہے ہیں، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے، ملک کی ترقی کیلئے حکومت اور اس کے اتحادی رات دن کام کررہے ہیں، دشمن طاقتیں حالات خراب کرنا چاہتی ہیں۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سحری پی آئی بی کالونی میں عوام کے درمیان کی انکے ہمراہ رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار، پارٹی کارکنان، عہدیدار اور عوام بھی بڑی تعداد میں موجود تھی۔
کامران خان ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر بناکر دینے کا وعدہ کیا گیا ہم نے ایسا وعدہ کبھی نہیں کیا لیکن پچاس ہزار طلبا کو گورنر ہاؤس میں آئی ٹی کورس کرارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن طاقتیں حالات کو خراب کرنا چاہتی ہیں کیونکہ دشمن جانتا ہے کہ اگر اس شہر کے لوگ اپنے پیروں پر کھڑے ہوگئے تو یہ ملک ترقی کریگا، میں نے اپنے بلوچ بھائیوں کو گورنر ہاؤس میں افطار پر دعوت دی ہے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس شہر کے لیے ترقیاتی کام کروانے ہیں، سڑکیں اور گلیاں اعلیٰ معیار کی ہوں، گھروں میں پینے کے پانی اور گیس کی فراہمی ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس شہر میں لوگ منشیات، گٹکے کے عادی بنتے جارہے ہیں۔ ہمیں انہیں آئی ٹی اور ہنر سکھا کر پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ کوئی چیز سوشل میڈیا پر بغیر تصدیق کے نہ پھیلائیں کیونکہ اس سےملک اور افواج کو نقصان پہنچتا ہے۔
کامران ٹیسوری نے وعدہ کیا کہ کراچی کو پھر سے روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ ٹیسوری نے
پڑھیں:
صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں۔ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کا جنہوں نے بائیکاٹ کیا، ان کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ آج کی کانفرنس صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ ہم صوبے میں ڈرون کے ذریعے کارروائی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
گنڈاپور کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، وفاقی ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے جائیں۔اگست میں این ایف سی کا وعدہ کیا گیا، ہم اس کے لیے آئینی مطالبہ کررہے ہیں۔صوبے کے جو اثاثے ہیں وہ ہمارے ہیں، ہمارے اختیار میں ہیں ۔ مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ صوبے کا اختیار چھینا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہاں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کو اگر فیصلوں کا علم تھا تو وہ بھاگ گئے ہیں۔ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جوصوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔ واقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔