انگلش کرکٹر و آل راؤنڈر معین علی نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں موجودہ پاکستان پیسرز کی کارکرگی کو دیکھتے ہوئے انہیں "بہترین" ماننے سے صاف انکار کردیا۔

انگلش کرکٹر عادل راشد کیساتھ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انگلش کرکٹر معین علی نے کہا کہ پاکستانی پس منظر رکھنے والے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس "بہترین سیمرز" موجود ہیں تاہم مجھے ایسا نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ، شاہن آفریدی اور حارث رؤف اچھے بالرز ہیں لیکن بہترین نہیں، مجھے غلط نہ سمجھیں، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ بْرے ہیں البتہ انکی صلاحیت وہ نہیں جو انہیں "بہترین" بناسکے۔

مزید پڑھیں: 'تینوں فاسٹ بولرز کو "خدا حافظ" کہنے کا وقت آگیا ہے'

معین علی جانب سے تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تینوں فاسٹ بولرز کی جانب سے چیمپئینز ٹرافی میں نہایتی ناقص پرفامنس کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ سابق کرکٹرز کی جانب سے بولرز پر تنقید کی نشتر چلائے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کرکٹ کی تباہی کا ذمہ دار کون؟ سابق ہیڈکوچ نے بتادیا

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے دونوں میچز میں شاہین آفریدی محض 2 وکٹیں حاصل کیں تھی جبکہ 8 کی اوسط سے 18 اوورز میں 140 رنز لٹائے تھے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ قومی ٹیم کی برانڈ ویلیو کو بھی بڑا دھچکا لگنےکا امکان

نسیم شاہ نے دونوں میچز میں 18 اوورز کروائے اور محض 2 وکٹیں حاصل کرسکے جبکہ انہوں نے 104 رنز دیے، اسی طرح حارث رؤف پاکستان کے سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے تھے جنہوں نے 17 اوورز میں محض 2 وکٹیں لی تھی جبکہ 9 کے اکانومی ریٹ کیساتھ 135 رنز کے انبار لگوائے تھے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی انگلش کرکٹر

پڑھیں:

چین کے دیہی علاقوں میں لاجسٹکس انڈسٹری کی تخلیقی ترقی: دیہی احیاء کا بہترین ماڈل

چین کے دیہی علاقوں میں لاجسٹکس انڈسٹری کی تخلیقی ترقی: دیہی احیاء کا بہترین ماڈل WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین میں روزانہ ترسیل کیے جانے والے 54 کروڑ کوریئر پارسلز میں سے دس کروڑ سے زائد پارسلز دیہی علاقوں کی وسیع زمینوں تک پہنچائے جاتے ہیں۔ اب چین “کوریئر + پبلک ٹرانسپورٹ”، “کوریئر + ڈاک”، “کوریئر + سپر مارکیٹ” جیسے جدید کاروباری ماڈلز کے ذریعے، دیہی معیشت کو نئی شکل دے رہا ہے۔ یہ نہ صرف چین کی دیہی ترقی کو نئی توانائی فراہم کر رہا ہے، بلکہ ترقی پذیر ممالک کے لیے شہری اور دیہی عدم توازن کے مسئلے کو حل کرنے کا ایک زندہ نمونہ بھی پیش کرتا ہے۔

دیہی کوریئر خدمات میں جدت طرازی کا بنیادی مقصد دیہی علاقوں میں “کم کثافت کے مسئلے ” کو حل کرنا ہے۔ مثال کے طور پر، “ڈاک اور کوریئر کے باہمی تعاون” کے ذریعے ڈاک کے نیٹ ورک اور پرائیویٹ کوریئر کمپنیوں کے وسائل کو یکجا کیا گیا ہے، غیر مستعمل بس اسٹیشنز کو کوریئر اسٹیشنز میں تبدیل کیا گیا ہے، اور “میاں بیوی کی دکان + رشتہ داروں کی مدد” کے ماڈل کے ذریعے کم آبادی والے علاقوں میں مکمل خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ “انتظامی وسائل + مارکیٹ کی قوت” کا مرکب ماڈل چین کے دیہی علاقوں میں کم آبادی کی وجہ سے کوریئر سروس کی زیادہ لاگت کے مسئلے کو مؤثر طریقے سے حل کر رہا ہے۔

“مقامی حالات کے مطابق حل، ہر جگہ کے لیے الگ حکمت عملی” چین کے ترقیاتی مسائل کو حل کرنے کا سنہری اصول رہا ہے، اور دیہی لاجسٹکس کے مسائل کو حل کرنے میں بھی اس اصول کو بہت مؤثر طریقے سے استعمال کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، چین کے یون نان صوبے کی دا گوان کاؤنٹی کے تجربات نے کاروباری منطق کی شاندار تشکیل نو کو ظاہر کیا ہے: “90% پہاڑ، 5% پانی، اور 5% کھیت” کی جغرافیائی رکاوٹوں کے باوجود، مقامی زونگ ٹونگ اور یونڈا جیسی لاجسٹکس کمپنیوں نے ایک تھرڈ پارٹی کمپنی قائم کی ہے۔ “کوریئر سے گاہکوں کو راغب کریں، سپر مارکیٹ سے منافع کمائیں” کے ذریعے ڈاک کو سپورٹ کرنے کے ماڈل کے تحت، 42 گاؤں کے اسٹیشنز نے 100% کامیابی کی شرح حاصل کی ہے۔ ساتھ ہی، خودکار سورٹنگ لائنز کی تنصیب سے لیبر لاگت کو ایک تہائی تک کم کیا گیا ہے، اور “مسافر اور مال کی ڈاک” کے انضمام سے پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں اور بسوں کے ذریعے کوریئر پارسلز کی ترسیل کی جاتی ہے، جس سے ٹرانسپورٹ لاگت مزید کم ہوئی ہے۔

یہ “وسائل کا انضمام – لاگت میں کمی – کاروباری مفاد سے کوریئر کی مدد” کا ایک مکمل لوپ پہاڑی علاقوں میں کوریئر خدمات کے پائیدار فروغ کے لیے بہت سے معاشی امکانات فراہم کرتا ہے۔گاؤں تک کوریئر خدمات کی رسائی چین کی گاؤں کی ترقی کی حکمت عملی کے لیے کھپت اور پیداوار دونوں کو فعال کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ طلب کے حوالے سے، یہ براہ راست گاؤں کی سطح پر کھپت میں اضافہ کرتی ہے اور جغرافیائی رکاوٹوں کی وجہ سے محدود خریداری کے مسئلے کو حل کرتی ہے۔ رسد کے حوالے سے، یہ زرعی مصنوعات کے دیہی علاقوں سے باہر نکلنے کے روٹس کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے۔ کوریئر نیٹ ورک کی دو طرفہ روانی “پہاڑی سامان کے باہر نہ نکلنے ” کی تاریخ کو بدل رہی ہے۔ جب گاؤں کی سپر مارکیٹیں لاجسٹکس سپلائی چین سے جڑ جاتی ہیں، تو دیہی علاقے صرف شہری مصنوعات کی مارکیٹ ہی نہیں رہتے، بلکہ خصوصی مصنوعات کی پیداواری بنیاد بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دیہی مصنوعات بھی ملک کے مختلف شہروں تک پہنچتی ہیں۔

یہ “دو طرفہ چکر”صنعتی ترقی کا بنیادی نکتہ ہے۔ترقی پذیر ممالک کے لیے، چین کے تجربے سے “کارکردگی اور انصاف” کے درمیان توازن قائم کرنے کے راستے کی جدت کا پتہ چلتا ہے۔ چین کے دیہی لاجسٹکس کے “کثیر التعاون” ماڈل نے ثابت کیا ہے کہ حکومت کو تمام تر سرمایہ کاری کی ذمہ داری لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ غیر مستعمل عوامی وسائل (جیسے بس اسٹیشنز) کو فعال کر کے اور مارکیٹ کے اداروں کے باہمی تعاون کی رہنمائی کر کے، خدمات کی راہ میں رکاوٹوں کو کم کیا جا سکتا ہے۔ جب کوریئر نیٹ ورک گاؤں کی ڈاک، پبلک ٹرانسپورٹ اور ریٹیل کاروباری مراکز کے ساتھ گہرا تعاون کرتا ہے، تو یہ اکثر ایک صنعت کے دائرہ کار سے کہیں زیادہ معاشی قدر پیدا کر سکتا ہے۔ یہ “حکومتی رہنمائی + مارکیٹ آپریشن + سماجی شرکت” کا مرکب انتظامی ماڈل محض عوامی سبسڈی پر انحصار کرنے سے کہیں زیادہ پائیدار ہے۔

بلاشبہ، دیہی لاجسٹکس میں گہری تبدیلی کے لیے متعدد رکاوٹوں کو عبور کرنا ہوگا، جیسے کہ نیٹ ورک کو مستحکم کرنے کے لیے ٹرمینل فیس میں اضافہ کرنا، لاجسٹکس سینٹرز کو خودکار بنانے میں سپورٹ کرنا، زرعی مصنوعات کی ترسیل کے لیے معیاری پیکجنگ، اور کولڈ چین لاجسٹکس جیسے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا۔ جب چین کے شمال مغربی چنگھائی-تبت سطح مرتفع پر چرواہے گرمیوں میں چراگاہوں میں ہوتے ہوئے بھی کوریئر پارسلز وصول کر سکتے ہیں، اور یوننان کے دور دراز پہاڑی علاقوں کے رہائشی موبائل فون کے ذریعے زرعی سامان آرڈر کر سکتے ہیں،

تو یہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں ظاہر کرتی ہیں کہ جب لاجسٹکس کی رگیں دیہی علاقوں کے جسم میں اتر جاتی ہیں، تو گاؤں کی ترقی کو مضبوط سپورٹ مل جاتی ہے۔عالمی سطح پر شہری اور دیہی فرق کے مسلسل بڑھنے کے پس منظر میں، چین کے دیہی لاجسٹکس اور کوریئر خدمات کے جدید تجربات ثابت کرتے ہیں کہ ترقی پذیر ممالک عالمگیر رسائی کے نیٹ ورک کی تعمیر کے ذریعے دیہی علاقوں کو ڈیجیٹل معیشت کے دور میں ترقی کے فوائد میں برابر کا شریک بنا سکتے ہیں۔ چین کے وسیع دیہی علاقوں میں لاجسٹکس انڈسٹری کی تخلیقی ترقی کے یہ مناظر ایک سادہ سچائی کی تصدیق کرتے ہیں: رسائی ترقی لاتی ہے، اور بندش زوال۔ اور لاجسٹکس کی تخلیقی ترقی شہری اور دیہی متوازن ترقی کے دروازے کو کھولنے کی سنہری چابی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت چین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت چین کی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ  18 دسمبر  سے جزیرے بھر میں آزاد کسٹمز آپریشن کاباضابطہ آغاز کرے گی چین یورپی یونین سربراہی اجلاس دوطرفہ تعاون اور بات چیت  کو فروغ دےگا،چینی وزارت خارجہ  امید ہے کہ امریکہ چین  کے ساتھ  بات چیت اور مواصلات کے ذریعے اتفاق رائے بڑھائے گا،  چینی وزارت خارجہ چین کے ہول سیل اور ریٹیل شعبے کی اضافی قدر میں نمایاں اضافہ ’’چائناصنعتی و سپلائی چین’’ عالمی صنعتوں کے لیے راستے ہموار کر رہی ہے ، چینی میڈیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے دستخط شدہ بیٹ کی نیلامی کیلئے 10 کروڑ کی پیشکش، خاتون کارکن کا بیچنے سے انکار
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکار
  • پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
  • چین کے دیہی علاقوں میں لاجسٹکس انڈسٹری کی تخلیقی ترقی: دیہی احیاء کا بہترین ماڈل
  • قومی ٹیسٹ کرکٹر امام الحق کا انگلش کاؤنٹی یارکشائر سے باقاعدہ معاہدہ
  • موسلا دھار بارش کا خطرہ: بالائی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
  • کرکٹر عماد وسیم کے ساتھ تعلقات؛ نائلہ راجہ کا ردعمل سامنے آگیا
  • رنگوں کی کاریگری: صحت اور سکون کے لیے کون سا رنگ بہترین ثابت ہوتا ہے؟