دشمن عناصر پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے، کھیئل داس کوہستانی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
حیدر آباد(نیوز ڈیسک) وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ دشمن عناصر پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے۔
کھیئل داس کوہستانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک افواج نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، عوام کو ہرممکن سہولیات فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے، ملک کی ترقی وخوشحالی کے لئے ملکر کام کرنا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ آج درگاہ مندر میں کھڑا ہوں، یہ قدیمی مندر ہے، آج پاکستان بھر میں ہولی کا تہوار منایا گیا، ہندو برادری کو ہولی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں وزیراعظم شہباز شریف کا یہاں پیغام لیکر آیا ہوں یہاں ہر مذہب کو آزادی ہے، یہاں اکثیرت اور اقلیت میں کوئی فرق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسائل ہر جگہ ہوتے ہیں ہمارے جو مسائل ہیں وہ ہم ہی حل کریں گے، جعفر ایکسپریس کا جو حادثہ تھا اس میں فوج نے قیمتی جانیں بچائیں، میں آج اگر وزیر ہوں تو اس ملک پاکستان کی وجہ سے ہوں، ہندو برداری کو کہتا ہوں کوئی آپ سے ناانصافی نہیں ہوگی۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑی ہے، اگر پیپلزپارٹی ہماری سپورٹ نہیں کرتی تو ایک منٹ میں حکومت ختم ہوجائے گی، ہماری دونوں پارٹیوں کا ایک ایجنڈا ہے، وہ اس ملک کی معیشت اور خوشحالی ہے، وفاق کبھی یہ کام نہ کرے گا جس سے سندھ کو نقصان ہو یا صوبوں میں تفریق پیدا ہو۔
کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ اس ملک میں ہر مسئلے میں ن لیگ نے کردار ادا کیا ہے، بلوچستان نے کینالز نکالے اور کے پی کے نے بھی کینالز نکالے، اگر پنجاب بھی نکالنا چاہتا ہے تو سندھ کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی، ہمارا مؤقف وہ ہے جو سندھ کی عوام کا مؤقف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میاں نوازشریف نے آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا، انشااللہ دہشتگردی جلد ختم ہوگی، آج بھی وزیراعظم کوئٹہ گئے، صوبہ کو آن بارڈ لیا، یہ ایک جماعت کا مسئلہ نہیں پوری قومیت کا مسئلہ ہے، ایک جماعت اپنی ہی فوج کے سپہ سالار پر تنقید کر رہی ہے،ایک مخصوص جماعت کل والے معاملہ پر بھی پراپیگنڈا کر رہی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے ‘فری ہینڈ’ دیتے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کا ملکر خاتمہ کریں، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت سبی نصیر آباد قومی شاہراہ پر امن و امان کی صورتحال سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل آئی جی، کمشنر، ڈپٹی کمشنرز اور ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے قومی شاہراہ پر جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مجرموں کے خلاف بھرپور کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس اور لیویز کی حدود سے بالاتر ہو کر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: ’بلوچستان میں دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار‘ محسن نقوی نے وہ تذکرہ پھر چھیڑ دیا
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ لیویز اور پولیس مل کر جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کریں، انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے فری ہینڈ دیا جاتا ہے۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی حیل و حجت کے بغیر امن و امان یقینی بنانا متعلقہ انتظامی حکام کی ذمہ داری ہے۔ دہشت گردی کے انسداد کے لیے ایف سی اور سی ٹی ڈی سے مؤثر تعاون حاصل کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ رابطہ کاری کا نظام مربوط بنا کر قیام امن کی کوششوں کو نتیجہ خیز بنایا جائے۔ جوائنٹ چیک پوسٹیں قائم کرکے مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں اور کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جرائم پیشہ افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امن و امان بلوچستان سیکیورٹی قومی شاہراہ