شمالی علاقہ جات اور مقبوضہ کشمیر میں زلزلےکے جھٹکے ،شدت 5.2شدت ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
گلگت( نیوز ڈیسک )پاکستان کے شمال اور مقبوضہ کشمیر میں مختلف مقامات پر زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مقامی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 50 منٹ پر لداخ، لیہہ اور کارگل میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
بھارتی ادارے نیشنل سینٹر فار سیسمالوجی کے مطابق زلزلے کی شدت 5 عشاریہ 2 تھی۔ زلزلے سے کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ پاکستان کے شمالی علاقہ جات سوات، مینگورہ اور گرد و نواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 4.
سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت کو مطمئن نہ کرسکے تو 3 بجے عمران خان کو عدالت میں پیش کریں،جسٹس اعجاز اسحاق
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔