پشاور میں رات گئے گھروں پر پتھراؤ کرنیوالے 6 ٹک ٹاکرز گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) پولیس نے رات گئے گھروں پر پتھراؤ کرنیوالے 6 ٹک ٹاکرز کو گرفتار کرلیا۔پشاور کے علاقے حیات آباد میں رات گئے گھروں پر پتھراؤ کرکے خوف و ہراس پھیلانے والے 6 اوباش لڑکوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ ملزمان پتھراؤ کی وڈیو ٹک ٹاک پر وائرل کرتے تھے۔
ایس پی کینٹ اعتزاز عارف کے مطابق ملزمان حیات آباد کے پوش اور کمرشل علاقوں میں گھروں پر پتھراؤ کرتے اور اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کرتے تھے۔پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے تحریری معافی نامہ لیا اور والدین کی ضمانت پر انہیں رہا کر دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کی شکایات پر مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔
جنوبی وزیرستان؛ مسجد کے اندر دھماکا؛ جے یو آئی کے رہنما زخمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔