رئیل اسٹیٹ میں نئی تاریخ رقم: اے آئی ایجنٹ نے 100 ملین ڈالر کی پراپرٹی فروخت کردی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پرتگال کی معروف رئیل اسٹیٹ کمپنی Porta da Frente Christie's نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے حیران کن کامیابی حاصل کر لی۔
کمپنی نے جدید AI ایجنٹ کی مدد سے 100 ملین ڈالر کی فروخت مکمل کر لی جو رئیل اسٹیٹ انڈسٹری میں ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوا ہے۔
کمپنی کے سی ای او جواؤ سیلیا کے مطابق اے آئی ایجنٹ نے اپنی تیز رفتاری اور درستگی کی بدولت روایتی مشیروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا "ایک انسان کے لیے 5000 سے زائد پراپرٹیز کی مکمل تفصیلات یاد رکھنا ناممکن ہے، لیکن AI ایجنٹ ہر چیز جانتا ہے اور فوری جواب فراہم کرتا ہے،"۔
یہ AI ایجنٹ 24/7 دستیاب رہتا ہے، جس سے خاص طور پر امریکہ اور برازیل جیسے مختلف ٹائم زون کے گاہکوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ صارفین صرف اپنی بنیادی معلومات جیسے شہر، بجٹ اور بیڈ رومز کی تعداد درج کرتے ہیں، اور AI فوری طور پر بہترین پراپرٹیز کی تلاش مکمل کر لیتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ ورچوئل ٹورز اور پراپرٹی کی تفصیلی معلومات بھی فراہم کرتا ہے۔
کمپنی کے سی ای او ایلن بیکر کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیکنالوجی محض جوابات دینے تک محدود نہیں بلکہ ویڈیو اور امیج شیئرنگ کی صلاحیت بھی رکھتی ہے، جو صارفین کو ایک مکمل انٹرایکٹو تجربہ فراہم کرتی ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ AI کی مدد سے رئیل اسٹیٹ میں جسمانی مشیروں پر انحصار کم ہو جائے گا، جس سے پراپرٹی لین دین زیادہ مؤثر اور لاگت میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رئیل اسٹیٹ
پڑھیں:
طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔
نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔
مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔
خیال رہےکہ یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے، توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔