سنو چندا سیزن 3 کی ریکارڈنگ کہاں ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
سنو چندا نجی ٹی وی کی بلاک بسٹر ڈراما سیریل ہے جو رمضان میں نشر ہوا تھا، جو 2018 میں 17 مئی سے 16 جون تک نشر ہوئی تھی۔ ڈراما صائمہ اکرم چوہدری نے لکھا ہے اور اس کی ہدایت کاری احسن تالش نے کی تھی جبکہ پیشکش مومنہ دورید پروڈکشنز کی تھی۔
یہ ڈرامہ اتنا مقبول ہوا کہ چینل کو 2019 میں ایک اور سیزن لانا پڑا۔ سنو چندا کے بعد میکرز نے سیریز سے وقفہ لیا اور کئی دوسرے کامیاب ڈرامے پروڈیوس کیے، تاہم شائقین کی ڈیمانڈ کی وجہ سے چینل اب سنو چندا پارٹ 3 پر غور کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فلموں کی پیشکش کے باوجود کام کیوں نہ کیا، اداکارہ نادیہ افگن نے بتا دیا
حال ہی میں نادیہ خان نے سنو چندا کے سیزن 3 کے حوالے سے اہم انکشاف کیا، اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے نادیہ خان نے کہا کہ آپ کو کیا معلوم ہونا چاہیے کہ سنو چندا تھری کی شوٹنگ لندن میں کی جائے گی جو اگلے رمضان میں نشر ہوگا۔
نادیہ خان نے کہا کہ آج کل چینلز رمضان کے ڈراموں کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، خاص طور پر ہم ٹی وی ایسا کرتا ہے۔
شو میں موجود اداکار فرحان سعید نے بھی کہا کہ میں آپ سب سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں واقعی سنو چندا 3 کرنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: نادر خان کے پوڈ کاسٹ سے واک آؤٹ کیوں کیا؟ نادیہ خان نے بتا دیا
شائقین کا خیال ہے کہ سنو چندا تھری تب ہی کامیاب ہوگی جب اصل کاسٹ کے ساتھ بنائی جائے اور کہانی بھی ارسل اور جیا کی اسی کہانی کا سیکوئل ہونی چاہیے۔
ایک مداح نے لکھا کہ ’ رمضان عبادت کے لیے ہونا چاہیے اور رمضان میں ڈراموں کے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان رمضان المبارک سنو چندا سیزن تھری لندن نادیہ خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان رمضان المبارک سیزن تھری نادیہ خان نادیہ خان نے
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی توہین ہوگی، علیمہ خان
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔