سندھ اسمبلی میں سانحہ جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمتی قرارداد اور 2 سرکاری بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کراچی: سندھ اسمبلی نے سانحہ جعفرایکسپریس حملے پرمذمتی قرارداد اور2 سرکاری بل منظورکر لیے، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ایسا ایکشن ہوا، دہشتگردوں کو پتہ چل گیا ہوگا کہ ان کا پالا کیسی قوم سے پڑا ہے۔
 سندھ اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرپرسن ریحانہ لغاری کی صدارت میں شروع ہوا، وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے سانحہ جعفرایکسپریس حملے پرمذمتی قرارداد پیش کی اورسانحہ شہدا کوخراج عقیدت پیش کیا۔
 اجلاس کے دوران وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری فورسز نے ایسا ایکشن کیا جس میں جانی نقصان کم سے کم ہوا۔
 قرارداد پر سینئروزیرشرجیل میمن نے کہا کہ یہ جعفر ایکسپریس پر نہیں پاکستان کے دل پر حملہ ہوا، بلوچستان کے حالات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کیے گئے۔
 انہوں نے کہا کہ یہ حملے کروائے جاتے ہیں، آج دہشت گردی ختم ہو جائے تو بلوچستان ترقی کرے گا۔
 ایم کیوایم اورجماعت اسلامی کے ارکان نے بھی قرارداد کی حمایت کی، قرارداد کے ساتھ سندھ کرمنل پراسیکیوشن سروسز بل اورسندھ موٹر وہیکل ٹیکس ترمیمی بل بھی منظورکرکے اجلاس 17 مارچ پیر کی دوپہر ڈیڑھ بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نا اہل یا میر جعفر تھے؟
مردان میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور میرے گھر (ڈیرہ اسماعیل خان) کے تھے، اُن سے متعلق پتا تھا کہ کیا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں علی امین کو کیوں نکالا، وہ کرپٹ تھے، نااہل تھے یا میر جعفر کا کرداد ادا کر رہے تھے؟ اب ہم اڈیالہ جیل سے پوچھتے ہیں کہ ہمارے شہر کے وزیراعلیٰ کو کیوں نکالا؟
گورنر کے پی نے مزید کہا کہ علی امین نئے وزیراعلیٰ کو دہشت گردی کرپشن اور لوٹ مار کا تحفہ دے کر چلے گئے، خواہش ہے کہ نئے وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ صوبے کی بہتری کے لیے کام کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی ابھی نئے آئے ہیں، کارکردگی دکھانےکے لیے انہیں وقت درکار ہے۔