Daily Mumtaz:
2025-07-26@21:46:49 GMT
مجھ پر تنقید کرنے والے چینل، اخبار بدعنوان ہیں، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
امریکی صدر ٹرمپ نے اُن پر تنقیدی کوریج کرنے والے امریکی میڈیا کے اداروں کو بدعنوان قرار دے دیا۔
محکمہ انصاف میں گفتگو میں کہا کہ مختلف میڈیا ادارے میرے بارے میں97 فیصد برا لکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی میڈیا ججوں پر اثر انداز ہوکر قانون تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے، میرے خیال سے میڈیا کا یہ کردار غیرقانونی ہے، اسے روکنا ہوگا۔
صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ روس سے اچھی خبریں آ رہی ہیں، میرا خیال ہے کہ روس یوکرین جنگ پر ڈیل کر لے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ربیکا خان کا عمرے کی ویڈیوز پر تنقید والوں کو کرارا جواب
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)معروف ٹک ٹاکر ربیکا خان نے اپنے عمرے کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد تنقید کرنے والے افراد کو کرارا جواب دیتے ہوئے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی کے خلاف بولنے سے قبل دس بار سوچا کریں۔ربیکا خان ان دنوں اپنے شریک حیات حسین ترین کے ہمراہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود ہیں، انہوں نے عمرے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کیں۔بعض ویڈیوز اور تصاویر میں ربیکا خان اور ان کے شوہر کو عمرے کی ادائیگی کے دوران سیلفی لیتے ہوئے بھی دیکھا گیا اور ان کی ویڈیو کوئی ریکارڈ کرتا دکھائی دیا۔علاوہ ازیں ٹک ٹاکر اور ان شریک حیات کی دیگر ویڈیوز اور تصاویر بھی وائرل ہوگئیں، جس پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔(جاری ہے)
سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کے بعد ربیکا خان نے انسٹاگرام اسٹوریز میں شیئر کردہ مختصر ویڈیو میں تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دیا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کے خلاف بات کرنے سے قبل سوچا کریں۔
ربیکا خان نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ انہوں ںے اور حسین ترین نے تین بار عمرے کی ادائیگی کرلی اور ان کے تمام معاملات بہتر جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی ویڈیوز اور تصاویر پر تنقید کرنے والوں کو کچھ بولنے سے قبل سوچنا چاہیے کہ وہ کیا بول رہے ہیں ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ کمنٹس کرنے والوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ کس مقام پر اور کہاں موجود ہیں، پھر تبصرے کریں۔ربیکا خان کے مطابق وہ برا بھلا بولنے والوں کو کچھ نہیں کہتیں، انہوں نے اپنے تمام معاملات خدا پر چھوڑ دیے ہیں لیکن کہنے والوں کو سوچنا چاہیے۔ٹک ٹاکر نے کہا کہ کسی کے خلاف باتیں کرنے والوں کو کہنے سے پہلے دس بار سوچنا چاہیے کہ وہ کیا کر رہ ہیں، کیوں کہ انہیں دوسرے کی نیت کا علم نہیں ہوتا۔