اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن اور یومِ ناموسِ رسالتؐ پر انجینئر امیر مقام کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران، انجینئر امیر مقام نے اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن اور یومِ ناموسِ رسالتؐ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان میں یہ دن “یومِ ناموسِ رسالتؐ” کے طور پر بھی منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناموسِ رسالتؐ کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا لازمی حصہ ہے۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ اسلام امن، برداشت اور بھائی چارے کا مذہب ہے، لیکن بدقسمتی سے بعض عناصر دنیا میں اسلام کے خلاف نفرت اور غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے اس نفرت کو نہ صرف مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا بلکہ اسے عالمی امن کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بتایا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی، رواداری اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کا ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا اور نفرت و تعصب کا مکمل خاتمہ ہونا ناگزیر ہے۔
انجینئر امیر مقام نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلاموفوبیا کے خاتمے، مذاہب کے احترام، اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی سطح پر ایسے عملی اقدامات کیے جائیں جو مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیں اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا سدباب کریں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر اقدامات اُٹھانے ہوں گے، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے درمیان تعاون کے موضوع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا اسلاموفوبیا کیخلاف مل کر اقدامات اٹھانے ہوں گے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔
سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت کو پاکستان کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے نائب وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ پاکستان آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے بانی ارکان میں سے ایک ہے، انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ (یو این) میں تعاون اہم ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کو حقِ خودارادیت دلوانےکے لیے اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خاتمےکے لیے ،لیبیا، افغانستان، شام، یمن اور دیگر ممالک میں قیامِ امن کےلیے اسلامی تعاون تنظیم کا اہم ترین کردار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر اعتماد ہےکہ او آئی سی کا کلیدی مقام ہے اور اس کی اقوام متحدہ کےساتھ شراکت مضبوط اورگہری ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ (23 جولائی) کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا تھا۔
قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی، پنچایت، عدالتی فیصلے یا دیگر پُرامن ذرائع کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں۔
Post Views: 6