کمشنریا ممبر الیکشن کمیشن کے استعفے، انتقال یا نااہلیت کی صورت خالی اسامی کتنے دن میں پُر ہونی چاہیے؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : آئین کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں خالی اسامی 45 دن میں پُر ہونی ہوتی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئین کے آرٹیکل215 فور کےتحت کمشنریا ممبر الیکشن کمیشن کی خالی اسامی 45 دن میں پُر ہونا ہوتی ہے تاہم 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد الیکشن کمشنریا رکن نئی تقرری تک عہدے پر رہیں گے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ کسی ممبر کے استعفے، انتقال یا نااہلیت پر 45 دن میں سیٹ کا پُر ہونا آئین کےتحت لازم ہے تاہم موجودہ حالات میں یہ نشستیں خالی تصور نہیں کی جا سکتیں۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 215 (4) کےتحت 45 دن کی مدت موجودہ حالات میں لاگو نہیں ہوتی۔
واضح رہے کہ رواں برس 26 جنوری کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو ارکان نثار احمد درانی اور شاہ محمد جتوئی کی مدت ملازت باضابطہ طور پر ختم ہو چکی تاہم آئین کے آرٹیکل 215 (1) میں حالیہ ترمیم کے تحت یہ تینوں ارکان اپنی خدمات جاری رکھیں گے جب تک کہ ان کے متبادل کی تقرری نہ ہو جائے۔
بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کا معاملہ، سماعت 18 مارچ کو ہوگی
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن
پڑھیں:
این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
این اے 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی معاملے پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
عمر ایوب نے دھاندلی تحقیقات پر حکم امتناع ختم کرنے کا فیصلہ سپر یم کورٹ میں چیلنج کیا، درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کے 60 روز کے اندر ہی کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔
عمر ایوب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرکے کارروائی شروع کی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے روکا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کوکارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔
عمر ایوب نے درخواست میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حالیہ فیصلہ آئین کیخلاف ہے، عدالت عالیہ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔