جنوبی افریقہ کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسوسناک بے دخلی کا نوٹس لیا ہے اور تمام متعلقہ اور متاثر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنے رابطے میں سفارتی آداب کو برقرار رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے جنوبی افریقہ کے سفیر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے ریمارکس دینے پر ملک بدر کر دیا، جس پر جنوبی افریقی صدر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا امریکا کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ غیر ملکی خبررساں اداے کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے جنوبی افریقی سفیر پر امریکا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نفرت کرنے کا الزام لگایا تھا۔ امریکا کے سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کے روز کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے سفیر ابراہیم رسول کا امریکا میں خیر مقدم نہیں کیا جائے گا۔ جنوبی افریقہ کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسوسناک بے دخلی کا نوٹس لیا ہے اور تمام متعلقہ اور متاثر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنے رابطے میں سفارتی آداب کو برقرار رکھیں۔ صدر نے کہا کہ جنوبی افریقہ، امریکا کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ سفیر کو ملک بدر کرنا امریکا کی جانب سے نایاب اقدام ہے جو واشنگٹن اور پریٹوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں تازہ ترین پیش رفت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ کے سفیر سفیر کو ملک بدر

پڑھیں:

معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک پر جاری ایک سال سے زائد پرانا تنازع بالآخر ختم ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے مطابق ایپ کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے لے کر امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جس سے یہ طویل تنازع ختم ہونے کی امید ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف ٹک ٹاک کے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اہم ہے بلکہ امریکا اور چین، دنیا کی دو بڑی معیشتوں، کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔

ٹرمپ نے کہا، “ہمارے پاس ٹک ٹاک پر ایک معاہدہ ہے، بڑی کمپنیاں اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔” تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ اس سے اربوں ڈالر محفوظ رہیں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا، “بچے اسے بہت چاہتے ہیں۔ والدین مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ وہ اسے اپنے بچوں کے لیے چاہتے ہیں، اپنے لیے نہیں۔”

تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ریپبلکن اکثریتی کانگریس کی منظوری ضروری ہو سکتی ہے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس نے 2024 میں بائیڈن دورِ حکومت میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بیچنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔ اس قانون کی بنیاد یہ خدشہ تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ لگ سکتا ہے اور اسے جاسوسی یا اثرورسوخ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد میں ہچکچاہٹ دکھائی اور تین بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی تاکہ صارفین اور سیاسی روابط ناراض نہ ہوں۔ ٹرمپ نے یہ کریڈٹ بھی لیا کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی انتخابی کامیابی میں مدد دی۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالوورز ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی حال ہی میں اپنا سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ لانچ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چارلی کرک کا قتل
  • ویمنز ون ڈے: سدرہ امین کی سنچری رائیگاں، جنوبی افریقہ 8 وکٹ سے فتحیاب
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ، پراعتماد بلے بازی جاری
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
  •   امریکا ، جنوبی کوریا اور جاپان کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع
  • پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا
  • یورپ میں امریکا چین تجارتی ملاقات بہت کامیاب رہی، ڈونلڈ ٹرمپ