اسلام آباد(آئی این پی )پی ٹی آئی رہنما  شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مردم شناس انسان نہیں ہیں   ،انہیں  لوگوں کی پہچان نہیں ہے، ہم سے عہدوں کا درست انتخاب کرنے میں غلطیاں ہوئی ہیں۔

ایک انٹرویو میں  ان سے  سوال کیا  گیا کہ پی ٹی آئی کے اندر شیروانی گینگ کون ہے ؟ جس پر شاندانہ گلزار نے جواب دیا کہ جس دن مجھے ثبوت ملے گا میں ایسے لوگوں کو خود ایکسپوز کروں گی۔شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے سے متعلق    شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ مجھے خواتین کا شیر افضل مروت کہا جاتا ہے ، مروت کے ساتھ جو ہوا وہ افسوسناک ہے، جتنی قربانیاں مروت نے دیں موجودہ قیادت میں سے کسی نے نہیں دیں، مروت کو ان ڈسپلن کہا جاتا ہے ، پی ڈی ایم کی ہر پارٹی چاہتی ہے مروت ان کے پاس چلا جائے ،مروت کو بہت غصہ ہے مگر ابھی غصے کا وقت نہیں ہے ۔

پہلے پاکستانی بیٹرز ناکام، پھر بولرز کی پٹائی، نیوزی نے پہلا ٹی 20 نو وکٹوں سے جیت لیا

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا  میری امیدیں ٹرمپ سے نہیں خان اور پاکستانی عوام سے ہیں ۔تحریک انصاف کے دور حکومت میں آئی ایم ایف کے پاس جانے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ اگر اسد عمر  وزیر خزانہ ر ہتے ہم کبھی آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

لندن ، سرکاری دورے پر ٹرمپ کی آمد،عوام کا بڑا احتجاجی مظاہرہ

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)امریکہ کے صدر ٹرمپ کا سرکاری دورے پر برطانیہ آمد پر احتجاجا عوام نے بڑے مظاہرے کا اہتمام کیا۔ البتہ برطانوی حکومت نے ٹرمپ کی آند پر اتنی ہی گرمجوشی کا اظہار کیا ہے جس قدر عوام نے غم و غصہ دکھایا ہے۔کیر سٹارمر حکومت نے صدر ٹرمپ کے استقبال کے لیے زبردست فوجی پریڈ کا اہتمام کیا اور انتہائی والہانہ پن دکھایا۔

برطانوی حکومت کے اس غیر معمولی اہتمام کے باوجود ٹرمپ کے استقبال کی خاطر بہت تھوڑے لوگ ونڈ سر کیسل کے باہر جمع ہوسکے۔ جبکہ ٹرمپ کی آمد پر ناراضگی کا اظہار کرنے والے بہت بڑی تعداد میں تھے۔ اسی جگہ فوجی پریڈ منعقد کی گئی تھی۔اس موقع پر سنٹرل لندن میں امریکی پالیسیوں کے خلاف جمع برطانوی شہری 'سٹاپ ٹرمپ' اور ' ٹرمپ ناٹ ویل کم' ایسے نعرے لگا رہے تھے۔

(جاری ہے)

ان مظاہرین کو دعوت احتجاج دینے والوں میں ایمنیسٹی انٹرنیشنل، خواتین کے حقوق کی تنظیموں اور غزہ میں امریکی مدد سے جاری اسرائیلی جنگ کے خلاف انسانی حقوق تنظیمیں شامل تھیں۔ایک ریٹائرڈ برطانوی جو اپنی اہلیہ کے ساتھ ٹرمپ مخالف مظاہرے میں شریک تھے لکھ کر کہہ رہے تھے ' میں ٹرمپ اور اس کی انتظامیہ کی نمائندہ ہر چیز کو مکمل ناپسند کرتا ہوں۔

' ان کے ہاتھ میں موجود کتبے پر یہ بھی تحریر تھا ' ڈمپ ٹرمپ۔ صدر ٹرمپ کی لندن آمد کے موقع پر لندن میں 1600 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ۔ یہ اہلکار پر امن طور پر پارلیمنٹ کی طرف جانے والے مظاہرین سے نمٹنے کے لیے تعینات کیے گئے تھے۔ ان کے بینرز پر تحریر تھاکہ ٹرمپ یہاں چاہیے ، نہ کہیں اور چاہیے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہرے میں پانچ ہزار شہریوں نے شرکت کی۔مظاہرین کو احتجاج کی دعوت دینے والے اتحاد کے ایک ترجمان نے کہا ' یہ موقع ہے کہ برطانیہ نفرت، تقسیم اور آمرانہ سوچ کو مسترد کرے۔ٹرمپ کی برطانیہ سمیت یورپ سے تعلق رکھنے والے ملکوں میں عوامی پذیرائی میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ خود یورپی حکومتیں بھی ٹرمپ کی پالیسیوں اور فیصلوں پر خوش نہیں ہو پا رہے۔

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • لندن ، سرکاری دورے پر ٹرمپ کی آمد،عوام کا بڑا احتجاجی مظاہرہ
  • انسان بیج ہوتے ہیں
  • امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • ’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
  • اڈیالہ جیل میں این سی سی آئی اے کی عمران خان سے تفتیش ، بانی نے سوشل میڈیا اکاونٹس چلانے والے شخص کی شناخت بتانے سے صاف انکار ، مریم نواز خان کا دعویٰ
  • این سی سی آئی اے کی عمران خان سے جیل میں تفتیش: سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوال پر جذباتی ردعمل
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو