کپل شرما نے نادر علی کو کس بات پر گالی دی تھی؟ یوٹیوبر نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
کراچی:
معروف پاکستانی یوٹیوبر اور کامیڈین نادر علی نے بھارت کے معروف اداکار کپل شرما کی جانب سے گالی دینے والی بات سے پہلی بار پردہ اٹھا دیا۔
نادر علی ایکسپریس انٹرٹینمنٹ کی خصوصی ٹرانسمیشن ’پیارا رمضان‘ میں مہمان بنے اور انہوں نے میزبان جویریہ سعود کے ساتھ اپنے کیریئر و مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے سے گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں یوٹیوبر نے کہا کہ اُن کی شاہ رخ خان کے ساتھ پوڈ کاسٹ کی خواہش ہے اور جس دن یہ پوری ہوگئی تو پھر وہ پوڈ کاسٹ کرنا چھوڑ دیں گے۔
نادر علی نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں شہرت کی معراج پر پہنچنے کے بعد پوڈ کاسٹ انڈسٹری کو خیر باد کہنا چاہتا ہوں تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ میں نے زوال کی وجہ سے کام چھوڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے یہ بات معروف بھارتی کامیڈین کپل شرما کو بتایا تو اُس نے گالی بک پر کہا کہ اور کہا کہ شاہ رخ خان سے پوڈ کاسٹ کے بعد تو تمھاری طوطی بولے گی۔ نادر کے مطابق انہوں نے کہا کہ نہیں بس میرا یہ فیصلہ ہے۔
یوٹیوبر نے بتایا کہ انہوں نے شاہ رخ خان کی مینیجر تک بھی یہ بات پہنچائی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی کامیڈین کپل شرما کا نادر علی سے رابطہ ساتھ کام کرنے کی خواہش
واضح رہے کہ ایکسپریس انٹرٹینمنٹ پر رمضان المبارک کی خصوصی ٹرانسمیشن پیارا رمضان کے نام سے جاری ہے جسے لوگ بہت زیادہ پسند کررہے ہیں۔
خصوصی ٹرانسمیشن ایکسپریس انٹرٹینمنٹ پر روزانہ دوپہر تین بجے سے نشر کی جاتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ کپل شرما انہوں نے نادر علی
پڑھیں:
بھارت پاکستان میں فوجی کارروائی کر سکتا ہے، عبدالباسط
انڈیا میں تعینات رہنے والے پاکستان کے سابق ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ مودی کے حالیہ بہار میں کئے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے، یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشتگرد کیمپوں کو تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے انڈیا میں تعینات رہنے والے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے خبردار کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کچھ دنوں کے اندر پاکستان کیخلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ عبدالباسط نے 2016 کے اُڑی اور2019 کے پلوامہ حملوں کے بعد بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بہار میں کئے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے۔ یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کر دیا، چاہے یہ ایک ہفتے میں ہو یا 15 دنوں میں، کچھ نہ کچھ ہوگا ضرور۔
عبدالباسط کا ماننا ہے کہ پاکستان کو فوری طور پر کوئی سفارتی مسئلہ درپیش نہیں، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے، تاہم بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں مزید دہشتگردانہ کارروائیوں کا امکان ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو قانون و صورتحال میں مزید بے اطمینانی کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارت کے اعلان کو سابق ہائی کمشنر نے "علامتی" قرار دیا، کیونکہ بھارت کے پاس فی الحال مغربی دریاؤں کے رخ موڑنے کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ عالمی بینک، جو اس معاہدے کے ضامن اور ثالث کی حیثیت رکھتا ہے، سے رابطہ کرے اور ایک مضبوط سفارتی اور قانونی جواب تیار کرے۔