رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ گرین پارٹی کی قیادت میں نئے بل کو ملک کی پارلیمانی اپوزیشن کے تمام اجزاء، بنیادی طور پر لیبر اور ماوری پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں اسرائیل پر پابندی کا بل پیش کر دیا گیا، رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی سیاسی اپوزیشن پارلیمنٹ کے ایک بل پیش کرنے کے اقدام کی قیادت کر رہی ہے جس کا مقصد فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے اور فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جنگی جرائم کی وجہ سے صہیونی ریاست پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ گرین پارٹی کی قیادت میں نئے بل کو ملک کی پارلیمانی اپوزیشن کے تمام اجزاء، بنیادی طور پر لیبر اور ماوری پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔ مجوزہ قانون فلسطین کے مسئلے پر نیوزی لینڈ کی سیاسی پالیسی میں ایک اہم پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے، جس میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کی شخصیات زیادہ متوازن خارجہ پالیسی پر زور دینے کی کوشش کرتی ہیں۔ یہ پالیسی فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کرتی ہے اور قابض اسرائیل کے حوالے سے بین الاقوامی پوزیشنوں میں دوہرے معیار پر تنقید کرتی ہے۔

گرین پارٹی ان سب سے نمایاں سیاسی قوتوں میں سے ایک ہے جو فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں مزید واضح موقف پر زور دے رہی ہے۔ اس پارٹی نے عوامی سطح پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں نیوزی لینڈ نے فلسطین کے مسئلے پر حزب اختلاف کی جماعتوں کے موقف میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے، یہ جماعتیں مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی خلاف ورزیوں، خاص طور پر غزہ اور مغربی کنارے کے خلاف جارحیت میں اضافے کے بعد تنقیدی آواز بن کر ابھری ہیں۔ ان جماعتوں نے خاص طور پر 7 اکتوبر 2023ء کے حملے کے بعد اسرائیل کے خلاف تنقید میں زور پکڑا، جب کچھ سیاسی جماعتوں نے اسرائیل کے جنگی جرائم کی مذمت میں مزید مضبوط موقف اختیار کیا اور نیوزی لینڈ کی حکومت سے اسرائیلی قبضے کے خلاف مزید سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

گرین پارٹی کی شریک چیئر وومن اور نیوزی لینڈ کی رکن پارلیمان Chloe Swarbrick نے کہا کہ "یہ بل پچھلے سال دسمبر میں اراکین پارلیمنٹ نے ووٹ کے لیے پیش کیا تھا اور ابھی تک ووٹ سے دستبردار نہیں ہوا ہے”۔ العربی الجدید کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے وضاحت کی کہ "پارلیمنٹ کے ضمنی قوانین میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ایک مسودہ قانون ووٹ کو نظرانداز کر سکتا ہے اور اگر اسے پارلیمنٹ کے 123 میں سے 61 اراکین کی حمایت حاصل ہو تو وہ براہ راست ایوان نمائندگان میں بحث کے لیے جا سکتا ہے”۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ کی اسرائیل کے گرین پارٹی کی حمایت کے خلاف

پڑھیں:

وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے وزیراعظم شہبازشریف نے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے لکھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کے وفد نے صدر آصف علی زرداری اور مجھ سے ملاقات کی۔انہوں بتایا کہ وزیراعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید بتایا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی 27 ویں ترمیم میں شامل ہے، تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی کی ترمیم بھی شامل ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں ای سی پی کی تقرری پر ڈیڈ لاک توڑنا بھی شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی قطر سے واپسی پر پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو ہو گا جس میں پارٹی پالیسی طے کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • ون ڈے سیریز، تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو شکست دے کر کلین سوئپ کرلیا
  • نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز میں انگلینڈ کو وائٹ واش کردیا