ایرانی وزیر خارجہ نے ایکس میں اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ گذشتہ سال بائیڈن کی حکومت نے تاریخی بے وقوفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 23 ارب ڈالر ایک سفاک اور قاتل حکومت کے حوالے کر دیئے، جسکے نتیجے میں 60 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ان جرائم کیلئے امریکہ کو ذمہ دارٹھہرا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ امریکا کے پاس ایران کو ڈکٹیشن دینے کا کوئی اختیار نہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں دو ٹوک الفاظ میں مطالبہ کیا کہ امریکا یمنی عوام کا قتل عام بند کرے، امریکا اسرائیلی نسل کشی اور دہشت گردی کی حمایت بند کرے۔ عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ یمن پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، امریکی حملوں کیخلاف یمن سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کو ڈیکٹیشن دینے کا امریکا کو کوئی حق نہيں ہے اور وہ دور 1979ء میں ہی ختم ہوگیا۔ اپنے سوشل میڈیا پیج پر جاری پیغام میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ ایران کو ڈیکٹیشن دینے کا اسے کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے ایکس پیغام میں لکھا ہے کہ امریکی حکومت کو ایران کی خارجہ پالیسی کے سلسلے میں ڈیکٹیشن دینے کا نہ تو اختیار ہے نہ ہی اسے کوئی اس سلسلے میں حق حاصل ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا ہے کہ ڈیکٹیشن دینے کا دور، 1979ء میں یعنی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ختم ہوگیا تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے اس پیغام میں لکھا ہے کہ گذشتہ سال بائیڈن کی حکومت نے تاریخی بے وقوفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 23 ارب ڈالر ایک سفاک اور قاتل حکومت کے حوالے کر دیئے، جس کے نتیجے میں 60 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ان جرائم کے لیے امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہے۔ وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے پیغام کے اختتام میں لکھا ہے کہ اسرائیلی نسل کشی اور دہشت گردی کی حمایت کو ختم اور یمنی عوام کے قتل عام کو بند کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے پیغام میں نے اپنے نے کہا

پڑھیں:

نیتن یاہو، مارکوروبیو ملاقات: امریکا کی ایک بار پھر اسرائیل کو غیرمتزلزل حمایت کی یقین دہانی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعلان کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے بقول صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے۔

مارکو روبیو نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حماس اب کسی کے لیے خطرہ نہیں رہے ۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ غزہ کے لوگ ایک بہتر مستقبل کے مستحق ہیں اور یہ بہتر مستقبل اس وقت تک شروع نہیں ہوسکتا جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔

امریکی وزیر خارجہ نے اپنے صدر کی ترجمانی کرتے ہوئے نیتن یاہو سے کہا کہ آپ ہماری غیر متزلزل حمایت اور نتیجہ خیز ہونے کے عزم پر اعتماد کرسکتے ہیں۔

اس موقع پر نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف اور انھیں سب سے بڑا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکو روبیو کا دورہ ایک “واضح پیغام” تھا کہ امریکا، اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی مؤقف دہرایا کہ مغربی ممالک کے تیزی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عمل سے کوئی فائدہ نہ ہوگا البتہ حماس کی حوصلہ افزائی ہوئی۔

یاد رہے کہ حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں 1500 کے قریب اسرائیلی مارے گئے تھے اور 251 کو یرغمال بناکر غزہ لے آیا گیا تھا۔

اس کے اگلے ہی روز سے اسرائیل نے غزہ پر انتقامی بمباری شروع کی جس میں اب تک 65 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور دو لاکھ زخمی ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی کارروائیوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ دس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے اور شہر کے شہر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

تمام ہی بڑے اسپتال تباہ ہوچکے ہیں اور صحت کا نظام غیر فعال ہے۔ وبا پھوٹ پڑی ہے اور لاکھوں بچے قحط کا شکار ہیں کیوں کہ اسرائیل امدادی ٹرکوں کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔

ادھر امریکا اور اسرائیل کی سر پرستی میں خوراک تقسیم کرنے والے ادارے غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن میں جمع ہونے والے بھوکے فلسطینوں کا استقبال گولیوں سے کیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں نے غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کو فلسطینوں کے لیے ایک نیا جال قرار دیا جس میں پھنسا کر انھیں قتل کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو وائٹ ہاؤس میں قطری وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات کے بعد خصوصی پیغام لے کر اسرائیل پہنچے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، قطر سے مکمل یکجہتی کا اعادہ
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • نیتن یاہو، مارکوروبیو ملاقات: امریکا کی ایک بار پھر اسرائیل کو غیرمتزلزل حمایت کی یقین دہانی