کالعدم تنظیم کیلیے چندہ اکٹھا کرنیوالے ملزم کو 10 سال قید، 60 ہزار جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پشاور:
کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکٹھا کرنے والے ملزم کو 10 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی گئی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کرنے میں گرفتار ملزم کے مقدمے کی سماعت کی، جس میں جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 10 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانہ کردیا گیا ۔
دوران سماعت پراسیکیوشن نے دلائل میں بتایا کہ ملزم فہیم خان پر کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کرنے کا الزام تھا۔ ملزم کو سی ٹی ڈی پولیس نے 22 اگست 2023 کو حراست میں لیا تھا۔ ملزم کے خلاف دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ملزم کے خلاف ٹرائل شروع کیا اور جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ملزم کو 10 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانہ کردیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملزم کو 10 سال قید کالعدم تنظیم
پڑھیں:
ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں
حکومت نے رواں برس کے بجٹ میں کسی بھی ملازم کی کم سے کم اجرت 37 ہزار مقرر کی تھی اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سرگرم ہو گئی ہے۔
حکومت نے رواں مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں مزدور / ملازم کی کم سے کم تنخواہ 37 ہزار مقرر کر رکھی ہے لیکن رپورٹ کے مطابق بہت کم ایسے ادارے ہیں جہاں اس پر عملدرآمد ہوتا ہے۔
اب وفاقی دارالحکومت میں ضلع انتظامیہ طے شدہ 37 ہزار کم سے کم اجرت کی ملازم کو فراہمی یقینی بنانے کے لیے سرگرم ہو گئی ہے اور گزشتہ روز نجی ریسٹورینٹ اور سیکیورٹی کمپنی کے خلاف کارروائی کی گئی۔
اسسٹنٹ کمشنر رورل فہد شبیر نے نجی ریسٹورینٹ پر ملازمین کو طے شدہ کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت نہ دیے جانے کی اطلاعات پر چھاپہ مارا اور غوری ٹاؤن میں واقعہ مذکورہ ریسٹورینٹ کے منیجر کو گرفتار کر لیا۔
انتظامیہ نے اسی معاملے پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کے منیجر کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی بلیو ایریا میں کی گئی جہاں گارڈرز کو مقررہ 37 ہزار روپے سے کم تنخواہ دی جا رہی تھی۔
ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت دینے کے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور کارروائیاں جاری رکھیں۔