پیرس: یورپی پارلیمنٹ کے فرانسیسی رکن رافیل گلکسمین نے کہا ہے کہ فرانس کو مجسمہ آزادی واپس لے لینا چاہیے کیونکہ امریکہ اب ان اقدار کی نمائندگی نہیں کرتا جن کی وجہ سے یہ تحفہ دیا گیا تھا۔

اپنی پلیس پبلک سینٹر لیفٹ موومنٹ کے کنونشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں مجسمہ آزادی واپس دے دو۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں آزاد خیالی، سائنسی تحقیق اور انصاف کا فقدان بڑھتا جا رہا ہے، اور وہاں محققین کو برطرف کیا جا رہا ہے۔

رافیل گلکسمین نے کہا کہ مجسمہ آزادی 1886 میں فرانسیسی عوام نے امریکہ کو تحفے کے طور پر دیا تھا، لیکن اب یہ محسوس ہوتا ہے کہ امریکی حکومت ان اقدار سے منہ موڑ چکی ہے، اس لیے یہ مجسمہ فرانس میں زیادہ محفوظ رہے گا۔

انہوں نے خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی، جنہوں نے تحقیقی اداروں کے بجٹ میں کٹوتیاں کی ہیں اور ماحولیاتی اور صحت سے متعلق محققین کو نوکریوں سے نکالنے کی کوشش کی ہے۔

فرانسیسی رہنما نے مزید کہا کہ اگر امریکہ اپنے بہترین سائنسدانوں اور محققین کو برطرف کرنا چاہتا ہے، تو فرانس ان کا خیر مقدم کرے گا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دنیا میں سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ کہاں نصب ہے؟

بھارت کی ریاست کیرالہ کے ضلع پتھنم‌ تھِٹّا (Pathanamthitta) میں واقع ’جے ٹایو ارتھ سینٹر‘ ایسا مقام ہے، جو نہ صرف سیاحت کا مرکز ہے بلکہ اپنی نوعیت کا انوکھا مجسمہ بھی رکھتا ہے، دنیا کا سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ۔

جے ٹایو کا ذکر قدیم ہندو رزمیہ ’رامائن‘ میں ملتا ہے۔ رامائن کے مطابق جب راون، سیتا کو اغوا کرکے لنکا لے جا رہا تھا تو جے ٹایو، جو ایک عظیم عقاب اور رام کا وفادار تھا، نے راون کو روکنے کی کوشش کی۔ اس جنگ میں جے ٹایو بری طرح زخمی ہو گیا اور زمین پر گر پڑا۔ یہ مقام، جہاں وہ گرا، آج جے ٹایو ارتھ سینٹر کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ عظیم مجسمہ 200 فٹ لمبا، 150 فٹ چوڑا، اور 70 فٹ اونچا ہے، اور یہ 15,000 مربع فٹ پر پھیلا ہوا ہے۔ اسے ’راجیو انچل‘ نامی مشہور بھارتی مجسمہ ساز نے ڈیزائن کیا، جنہوں نے اس منصوبے پر قریباً 10 سال محنت کی۔ یہ مجسمہ جے ٹایو کی آخری حالت میں بنایا گیا ہے، جب وہ زخمی ہو کر زمین پر لیٹا ہے، اس کے پر پھیلے ہوئے ہیں اور پنجے فضا میں اٹھے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایک تھا جلیانوالہ باغ

جے ٹایو ارتھ سینٹر صرف ایک مجسمہ نہیں، بلکہ یہ ایک ایکو ٹورازم پروجیکٹ ہے، جو قدرتی مناظر، ایڈونچر اسپورٹس، ثقافتی سرگرمیوں اور ماحول دوستی کو یکجا کرتا ہے۔ یہاں رسی سے لٹک کر جھولنے (zip-lining)، چٹان پر چڑھنے (rock climbing)، اور قدرتی راستوں پر چہل قدمی (nature trails) جیسی سرگرمیوں کی سہولت موجود ہے۔

مجسمے کے اندر ایک میوزیم بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں رامائن کے قصے اور جے ٹایو کی قربانی کو تفصیل سے دکھایا گیا ہے۔ ایک ہال میں ویژول ایفیکٹس کے ذریعے وہ لمحہ دکھایا گیا ہے جب جے ٹایو نے راون سے جنگ کی تھی۔ ایک لفٹ مجسمے کے اوپر لے جاتی ہے، جہاں سے سیاح آس پاس کے گھنے جنگلات اور پہاڑیوں کا دلکش نظارہ کر سکتے ہیں۔

جے ٹایو ارتھ سینٹر کی ایک اور بڑی خوبی اس کا ماحول دوست ہونا ہے۔ یہاں جدید تعمیرات کو قدرتی ماحول سے ہم آہنگ رکھا گیا ہے، اور مقامی حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مقام زائرین کو صرف ایک مجسمہ دیکھنے نہیں بلاتا، بلکہ انہیں فطرت کے قریب لاتا ہے۔

مزید پڑھیں:محبت کا آخری عجوبہ

جے ٹایو ارتھ سینٹر صرف ایک مجسمہ یا سیاحتی مقام نہیں، بلکہ یہ دیو مالائی کہانی، فن تعمیر، قدرت اور اخلاقی اقدار کا حسین امتزاج ہے۔ یہ وہ مقام ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ فرض کی راہ میں دی گئی قربانی کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔

یہ مجسمہ نہ صرف اپنی شاندار بناوٹ کی وجہ سے مشہور ہے بلکہ اسے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں بھی دنیا کا سب سے بڑا عملی طور پر قابلِ استعمال (functional) پرندے کا مجسمہ قرار دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Pathanamthitta جے ٹایو جے ٹایو ارتھ سینٹر رامائن گنیز ورلڈ ریکارڈ

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی پارلیمانی وفد کی یورپی پارلیمنٹ میں INTA چیئرمین سے اہم ملاقات، بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی جارحیت پر شدید تحفظات سے آگاہ کیا
  • امریکہ: لائبریری کی کتاب میں ملی دادا، دادی کی 72 سال پرانی شادی کی تصویر پوتی کو واپس کردی گئی
  • امریکا کے ساتھ بھارت کی دوغلی پالیسی اور بدلتے پینترے، گودی میڈیا کی ٹرمپ پر تنقید
  • مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ؟ امریکا نے غیر سفارتی عملہ واپس بلانے کی اجازت دے دی
  • دنیا میں سب سے بڑا پرندے کا مجسمہ کہاں نصب ہے؟
  • وفاقی بجٹ؛ ملک بھر کے مستقل اساتذہ اور محققین کیلئے بڑی خوشخبری
  • حکومت نے بجٹ میں اساتذہ اور محققین کو بڑا ریلیف دے دیا
  • ڈاکٹرآصف محمود امریکی کمیشن براہ مذہبی آزادی کے وائس چیئرمین منتخب
  • فرانسیسی صدر کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور امدادی راہداری کھولنے کا مطالبہ
  • خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے