یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں پیر کی صبح امریکی فضائی حملوں میں درجنوں افرادہلاک
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
لندن/صنعا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مارچ ۔2025 )یمن کے ساحلی علاقے الحدیدہ میں پیر کی صبح ہونے والے دو امریکی فضائی حملوں میں درجنوں افرادکے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں حوثیوں کے ترجمان المسیرہ ٹی وی نے بتایا ہے کہ ہفتے اور اتوار کی رات دارالحکومت صنعا اور ملک کے دیگر علاقوں میں فضائی حملوں کے بعد پیرکی صبح دو امریکی فضائی حملوں میں ساحلی صوبہ حدیدہ کے ضلع زبید میں کپاس کی ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا.
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جوابی کاروائی میںحوثی باغیوں نے پیر کی صبح بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ہیری ایس ٹرومین پر ہونے والے دوسرے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں حوثی ترجمان نے کہا ہے کہ خدا کی مدد سے 24 گھنٹوں میں دوسری بار امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین کو شمالی بحیرہ احمر میں متعدد بیلسٹک اور کروز میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا حوثیوں کے خلاف امریکی حملوں میںہلاکتوں کے جواب میں حوثیوں نے گزشتہ روز امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ”بے مثال جہنم“ قرار دیا تھا. ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں الحوثی نے کہا کہ امریکہ کو اس وقت تک سمندری جہاز رانی کی پابندی میں شامل رکھا جائے گا جب تک وہ اپنی جارحیت جاری رکھے گا انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ صرف اسرائیلی دشمن کے لیے تھا اور اب امریکہ کو پابندی میں شامل کیا جائے گا الحوثی نے اپنے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ صنعا اور دیگر یمنی شہروں میں امریکی حملوں کی مذمت کے لیے”ملین مین“ مارچ کریں ادھروائٹ ہاﺅس نے اتوار کو کہا تھا کہ امریکی حملوں میں یمن میں متعدد حوثی رہنما ہلاک ہوئے تھے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے ”اے بی سی نیوز“ کو بتایا کہ فضائی حملوں میں دراصل متعدد حوثی راہنماﺅں کو نشانہ بنایا گیا اور ہلاک کیا گیا بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ان پر زبردست طاقت سے حملہ کیا اور ایران کو متنبہ کیا کہ اب بہت ہو چکا ہے حوثی باغیوں کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یمن پر امریکی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 53 ہو گئی ہے جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں. امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ روز حوثیوں کے ٹھکانوں پر فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کیا صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بحیرہ احمر میں جہاز وں پر حوثیوں کے حملوں کو اس کی وجہ قرار دیا واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں حوثیوں کی اہم شخصیات بھی شامل ہیں تاہم اس گروپ نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے. حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے کہا ہے کہ جب تک امریکہ یمن پر حملے جاری رکھے گا ان کے عسکریت پسند بحیرہ احمر میں امریکی جہازوں کو نشانہ بنائیں گے قبل ازیں حوثیوں کی وزارت صحت کے ترجمان انیس العسباہی نے” ایکس “پر پوسٹ کیا تھا کہ 53 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں پانچ بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ98 افراد زخمی ہوئے ہیں . امریکہ نے حدیدہ شہرپر حملوں کے بارے میں ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے کہاکہ گزشتہ روزکے حملوں میں متعدد حوثی راہنماﺅں کو نشانہ بنایا گیا اور انہیں باہر نکالا گیا” فاکس نیوز“ سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ ہم نے ان پر زبردست طاقت سے حملہ کیا اور ایران کو آگاہ کیا کہ اب بہت ہو چکا ہے امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگسٹھ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حوثیوں کے حملے بند ہونے تک وہ غیر متزلزل میزائل مہم چلائیں گے ایک انٹرویو میں ہیگسٹھ نے کہاکہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ مہم جہاز رانی کی آزادی اور ڈیٹرنس کی بحالی کے لیے میں ہے. حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو اس وقت تک نشانہ بناتے رہیں گے جب تک اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی ختم نہیں کر دیتا اور اس کی افواج ان حملوں کا جواب دیں گی حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں فلسطینیوں کی حمایت میں کام کر رہے ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ صرف اسرائیل، امریکہ یا برطانیہ سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں 2023 سے اب تک حوثیوں نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں درجنوں تجارتی بحری جہازوں کو میزائلوں، ڈرونز اور چھوٹی کشتیوں کے حملوں سے نشانہ بنایا ہے انہوں نے دو کشتیوں کو غرق کر دیا، تیسرے کو قبضے میں لے لیا اور عملے کے چار ارکان کو ہلاک کر دیا. ہفتے اور اتوار کے روز ہونے والے حملوں کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہاتھا کہ جب تک ہم اپنا مقصد حاصل نہیں کر لیتے تب تک ہم بھاری مہلک طاقت کا استعمال کریں گے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ”ایکس“ پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایران کی مالی معاونت سے حوثی باغیوں نے امریکی طیاروں پر میزائل داغے اور ہمارے فوجیوں اور اتحادیوں کو نشانہ بنایا حوثیوں کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا کہ اگر وہ نہ رکے تو آپ پر جہنم کی بارش ہوگی جیسے آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی لیکن حوثیوں نے اپنے ردعمل میں غیر متزلزل رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جارحیت سے فلسطینیوں کے لیے ان کی حمایت میں کوئی کمی نہیں آئے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نشانہ بنایا گیا فضائی حملوں میں کو نشانہ بنایا امریکی حملوں کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں جہازوں کو بحری جہاز حوثیوں کے کہا ہے کہ انہوں نے کے لیے نے کہا کہا کہ کی صبح
پڑھیں:
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی ہلاک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جولائی 2025ء) غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں 15 فلسطینی ہلاک
اسرائیلی فوجی غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے مراکز میں داخل ہو گئے، عملہ گرفتار
اسرائیلی فوجی غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے مراکز میں داخل ہو گئے، عملہ گرفتار
عالمی ادارہ صحت (WHO) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں اس ادارے کے گوداموں اور دیگر سہولیات پر دھاوا بول دیا، جس سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئیں۔
ٹیڈروس کے مطابق دیر البلح میں واقع ڈبلیو ایچ او کے عملے کی رہائش گاہ پر پیر کے روز تین بار حملے کیے گئے، جب کہ مرکزی گودام کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس سے وہاں دھماکے ہوئے اور آگ بھڑک اٹھی۔
(جاری ہے)
عملے پر تشدد اور گرفتاری
ڈبلیو ایچ او کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج نے خواتین اور بچوں کو جنگ زدہ علاقے میں پیدل نکلنے پر مجبور کیا، جب کہ مرد عملے اور ان کے اہل خانہ کو ہتھکڑیاں لگا کر مبینہ طور پر برہنہ کیا گیا، اور بندوق کی نوک پر تلاشی لی گئی۔
عملے کے دو ارکان اور ان کے دو اہل خانہ کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے تین کو بعد ازاں رہا کر دیا گیا جب کہ ایک تاحال اسرائیلی فوج کی حراست میں ہے۔
طبی امداد کا نظام مفلوج
ٹیڈروس نے خبردار کیا کہ مرکزی گودام کے ناکارہ ہونے اور طبی سامان کی شدید قلت کے باعث غزہ پٹی میں ہسپتالوں اور ایمرجنسی ٹیموں کو امداد فراہم کرنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ڈبلیو ایچ او کی کارروائیوں کو متاثر کرنا، غزہ پٹی میں صحت کے پورے نظام کو مفلوج کرنے کے مترادف ہے۔ جنگ بندی ناگزیر ہی نہیں، بلکہ پہلے ہی بہت تاخیر کا شکار ہو چکی ہے۔‘‘
ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک
غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی ہلاک
سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود باسل نے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ سٹی کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 13 افراد مارے گئے اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
الشاطی کیمپ میں تباہی کا منظر
الشاطی کیمپ، جو بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ہے، شمالی غزہ سے بے گھر ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کا عارضی ٹھکانہ ہے۔ 30 سالہ رائد بکر جن کی اہلیہ گزشتہ سال ہلاک ہو گئی تھیں، اپنے تین بچوں کے ساتھ ایک خیمے میں رہائش پذیر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات ایک بج کر چالیس منٹ پر ایک زوردار دھماکہ ہوا، جس سے ان کا خیمہ اڑ گیا۔
وہ کہتے ہیں، ’’ایسا لگا جیسے میں کوئی ڈراؤنا خواب دیکھ رہا ہوں۔ آگ، دھواں، مٹی، جسمانی اعضاء فضا میں بکھر گئے۔ بچوں کی چیخیں سنائی دے رہی تھیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ایمبولینس تک میسرنہیں، ایندھن کی شدید قلت کے باعث نجی گاڑیاں سڑکوں سے غائب ہو چکی ہیں۔‘‘ رائد بکر نے بتایا کہ لوگ زخمیوں کو پیدل یا کندھوں پر اٹھا کر ہسپتال لے گئے، یہاں تک کہ کوئی گدھا گاڑیاں بھی دستیاب نہیں تھیں۔دیر البلح میں بھی حملے، مزید دو ہلاکتیں
محمود باسل کے مطابق دیر البلح میں بھی اسرائیلی حملے میں دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس علاقے میں زمینی کارروائیوں کا دائرہ کار بڑھانے کا اعلان کیا ہے اور بیشتر علاقے کو خالی کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
اس حملے سے متعلق اسرائیلی فوج کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
غزہ کے 88 فیصد علاقے سے انخلا کے احکامات
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی امور کے لیے رابطہ کاری کے دفتر (OCHA) کے مطابق غزہ پٹی کی 88 فیصد حصے میں عوام کو یا تو وہاں سے انخلا کے احکامات دیے جا چکے ہیں یا پھر وہاں کے باشندے اسرائیلی فوجی زونز میں محصور ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ کہ غزہ پٹی کی تقریباﹰ 24 لاکھ کی آبادی ایک بہت تنگ ہوتے جا رہے علاقے میں سمٹ کر رہ گئی ہے۔
ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک