پشاور: برقعہ پہن کر لیڈی ریڈنگ اسپتال کے گائنی وارڈ میں گھسنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پشاور میں برقعہ پہن کر لیڈی ریڈنگ اسپتال کے گائنی وارڈ میں گھسنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے گائنی وارڈ میں عورتوں کے لباس میں ملبوس شخص کو سیکیورٹی اہلکاروں نے شک کی بنیاد پر پکڑا۔
ہسپتال انتظامیہ نے پکڑے جانے والے شخص کو پولیس کے حوالے کردیا، ترجمان ہسپتال محمد عاصم نے بتایا کہ گائنی او پی ڈی میں آنے والا شخص چوری کی نیت سے وارڈ میں داخل ہوا تھا، ہسپتال میں گائنی وارڈ و ایمرجنسی میں سی سی ٹی وی اور کیمرے لگائے گئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ تاکہ ایسے واقعات پر نظر رکھی جاسکے، سیکیورٹی اہلکاروں کو خاص طور پر تربیت بھی دی گئی ہے، ایسے کیسز پر نظر رکھی جاتی ہے، اسپتال میں ایک ماہ کے دوران موبائل اور دیگر چوڑیاں کرنے والے کئی افراد کو پکڑا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گائنی وارڈ وارڈ میں شخص کو
پڑھیں:
پمز ہسپتال علاج کیلئے جانے والا غیر ملکی سیاح ہسپتال کی حالت زار دیکھ کر علاج کروائے بغیر ہی واپس چلا گیا ، ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان آئے غیر ملکی شہری ایلیکس وینڈرز پاکستان کے ہسپتالوں کی حالت زار دیکھ کر پریشان ہو گئے اور ویڈیو بنا کر حکام سے شہریوں کیلئے بہتر صحت کی سہولیات کے انتظام کی اپیل کر دی ہے جبکہ ساتھ ہی پمز ہسپتال میں مریضوں کے علاج کی اصل صورتحال پوری دنیا کو بھی دکھا دی ۔
تفصیلات کے مطابق ایلیکس وینڈرز کا اپنی ویڈیو میں کہناتھا کہ میں نے اسلام آباد کے پمز ہسپتال کا دورہ کیا ،میں کچھ وقت لاہور میں گزارا اور مختلف کھانوں کے بعد میری طبیعت کچھ خراب ہو گئی تو میں اپنے علاج کیلئے اسلام آباد کے پمز ہسپتال پہنچا ،جیسے ہی میں وہاں پہنچا تو مجھے احساس ہو گیا تھا کہ یہاں پر میرا علاج نہیں ہو گا کیونکہ وہاں پر لمبی لائنیں لگی ہوئی تھیں اور کو بہتر انتظام نہیں تھا، وہاں بیٹھنے کیلئے کوئی جگہ نہیں تھی ، مریض اضافی پڑے سٹریچرز پر بیٹھے ہوئے تھے ، کچھ زمین پر بھی بیٹھے تھے ، جو چیز دیکھ کر مجھے سب سے زیادہ پریشانی ہوئی وہ یہ تھی کہ مریضوں کا لابی میں علاج کیا جارہا تھا جہاں مریضوں کی کوئی پرائیویسی نہیں تھی۔
ندا صالح اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں، مریم نواز کا اظہار مسرت
ان کا کہناتھا کہ ڈکٹرز اور نرسز کے سٹاف کی کمی تھی، مریضوں کے اہل خانہ ہی اپنے مریض کی دیکھ بھال کر رہے تھے ، یہ ہسپتال کم اور خود اپنی مدد آپ کے تحت مریضوں کا علاج کرنے کی سہولت زیادہ لگ رہی تھی ، شہر میں شدید گرمی کے باوجود بھی وہاں پر ایئر کنڈیشن بند تھے ، مریض اور سٹاف پیسنے سے شرابور تھے ، میں نے ہسپتال کی حدود میں آوارہ کتوں کو بھی گھومتے ہوئے دیکھا جو کہ حفظان صحت کی سنگین خلاف ورزی تھی ، میں یہاں علاج کیلئے آیا تھا لیکن بغیر علاج ہی وہاں سے چلا گیا، میری گزارش ہے کہ پاکستانی حکومت کے ذمہ دار افراد اس کا نوٹس لیں گے اور شہریوں کیلئے بہتر سہولیات کا انتظام کریں گے ، مجھے بتایا گیا کہ اس سے زیادہ بری حالت کراچی اور لاہور کے ہسپتالوں کی ہے ۔
سندھ میں کم از کم ماہانہ اُجرت 40 ہزار روپے مقرر، نوٹیفکیشن جاری
مزید :