اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) جنوبی افریقہ کے قائم مقام سیکریٹری دفاع ڈاکٹر تھوبیکیلے گامیدے کی سربراہی میں وفد نے ایئر ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ 

جنوبی افریقہ کے اعلیٰ سطح کے دفاعی وفد نے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ 

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے جنوبی افریقی فضائیہ کیساتھ فوجی تعاون اور تربیتی شعبے میں اشتراک کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق ڈاکٹر تھوبیکیلے گامیدے نے پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور کامیابیوں کو سراہا، انھوں نے پاک فضائیہ کی جدید ٹیکنالوجی میں پیشرفت کی تعریف کی۔  جنوبی افریقی دفاعی وفد نے پاک فضائیہ سے اہم ساز و سامان کی سروسنگ کیلئے تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر تھوبیکیلے نے فضائی افواج کے درمیان تعاون مزید مستحکم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ وفد نے اپنی فضائیہ جدید بنانے اور ایک صنعتی ڈھانچے کے قیام کے عزم کا اظہار کیا۔ 

بلوچستان، پنجاب اور سندھ میں موٹر وے و شاہراہوں کے منصوبوں کی رفتار تیز کرنےکا فیصلہ

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی شراکت داری کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: نے پاک فضائیہ کا اظہار وفد نے

پڑھیں:

لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر

سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔

یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔

لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔

لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔


لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔

انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔

وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔

غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔

ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔


 

متعلقہ مضامین

  • دفاعی چیمپئن کارلوس الکاریز نے اٹلی کے جینک سنر کو ہرا کر فرنچ اوپن ٹائٹل جیت لیا
  • نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • جنوبی وزیرستان: گاڑی پر فائرنگ، 2 بچے زخمی
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی علامہ سید زاہد حسین کاظمی سے ملاقات، بھائی کی وفات پر اظہار افسوس