تحریک تحفظ آئین پاکستان کا قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
تحریک تحفظ آئین پاکستان نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نے قومی سلامتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرے گی یا نہیں، اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس جاری ہے۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ ہماری پارٹی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس تا حال جاری ہے، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے متعلق فیصلہ کچھ دیر میں متوقع ہے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ میرے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی خبریں درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی انتہائی اہم میٹنگ چل رہی ہے، تمام اراکین پارلیمنٹ کو موجودہ صورتحال پر بریف کیا جانا ضرو ری ہے، بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے تمام اراکین کو بریف کیا جانا بہت ضروری ہے، سب سے اہم بانی پی ٹی آئی کو اعتماد میں لیا جانا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت
پڑھیں:
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب
پہلگام واقعے پر بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو ایشو اٹھائے ہیں وہ میٹنگ میں ڈسکس کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا، معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں، پاکستان ائیر فورس نے ابھینندن کے وقت جو جواب دیا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے، بھارت بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنا چاہ رہا ہے، بھارت میں جو واقعہ ہوا وہ قابل مذمت ہے، بھارت کا چہرہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شرکت کرےگی، اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعدکی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جائےگا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ قومی سلامتی کمیٹی عجلت میں اٹھائےگئے بھارتی نا قابل عمل آبی اقدامات کا جواب دینےکا بھی جائزہ لےگی۔خیال رہےکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنےکا اعلان کیا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جب کہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔