بدین میں دوگروپوں میں تصادم میں 6شہری جاں بحق، وزیر اعلیٰ کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
زمین کے تنازع پر خاصخیلی ،راہموں برادری میں جھگڑا، اسلحہ کا آزادنہ استعمال
شہریوں کی جان، مال اور عزت کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، وزیراعلیٰ کی ہدایت
سندھ کے ضلع بدین میں 2 گروپس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 6شہری جاں بحق اور7زخمی ہوگئے،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کا نوٹس لیا۔تفصیلات کے مطابق بدین کے علاقہ کھورواہ کے نواحی گائوں انگارو خاصخیلی میں زمینی تنازع پر6افراد قتل جبکہ 7زخمی ہوگئے جن میں 3کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔پولیس کے مطابق کھورواہ کے نواحی گائوں انگارو خاصخیلی میں زمینی تنازع پر خاصخیلی اور راہموں برادری کے مابین جھگڑا ہوا جس میں فائرنگ لاٹھیوں اور کلہاڑیوں کے وار لگنے کے باعث دونوں برادریوں کے 6افراد قتل جبکہ7افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 3کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔تصادم کی اطلاع ملتے ہی علاقے کے ڈی ایس پی، ایس ایچ اوز اور تھانہ کھورواہ کے سب انسپکٹر جبکہ ایس ایچ او تھانہ کڑیو گھنور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لیا جس کے بعد مزید جانی نقصان پر قابو پا لیا گیا ہے۔ایس ایس پی بدین قمر رضا جسکانی کے مطابق ضلع بھر سے اضافی پولیس نفری بھی طلب کرلی گئی ہے، تمام زخمیوں کو علاج کیلئے گولاڑچی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ زمین کے تنازع پر خونریز تصادم ہوا، مکمل قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی، پولیس نے دونوں برادریوں کے مقتولین اور زخمیوں کی تفصیلات جاری کردی ہے۔پولیس کے مطابق جاں بحق ہونیوالوں میں انور ولد عبداللہ راہموں، مدد علی، محمد صدیق، عبدالمجید ،احمد اوردیگر شامل ہیںجبکہ زحمی میں گل حسن، محمد جمن، یوسف، مینہن وسایو، غلام محمد، واحد بخش اور گل شیر شامل ہیں۔دریں اثناء وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کا نوٹس لیا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیئے سخت قانونی کارروائی کر کے رپورٹ دی جائے، شہریوں کی جان، مال اور عزت آبرو کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت پھیلانے والے عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے، مجھے افسوس ہے کہ برکتوں بھرے مہینے میں بھی لوگ ایک دوسرے کا خون بہانے سے گریز نہیں کرتے۔وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے ایس ایس پی بدین سے تفصیلات طلب کرلیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔